• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کا1300ارب کابجٹ آج،کوئی نیا ٹیکس نہیں لگےگا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت کا 1300؍ ارب روپے کا بجٹ آج (جمعہ کو) پیش کیا جائے گا جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا ، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں15سے20فیصد اضافے اور 20ہزار نئی ملازمتوں کا اعلان متوقع ہے جبکہ کراچی کیلئے خصوصی پیکیج بھی ہوگا، ترقیاتی پروگرام 2.9؍ کھرب روپے رکھنے کی تجویز ہے، مزدور کی کم ازکم تنخواہ بھی وفاق سے زیادہ ہوگی۔ وزیراعلیٰ بجٹ آج سہ پہر تین بجے پیش کرینگےآج تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نئے مالی سا ل 2019-20ء کے بجٹ میں صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے کو ئی نیا ٹیکس نہ لگانے جبکہ کراچی کے لیے خصوصی پیکیج شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے بجٹ کا حجم 1300سے 1400؍ ارب روپے کے درمیان ہوگا۔ سندھ کابینہ 14؍ جون کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے زیر صدارت اجلاس میں بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری دے گی۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزدور کی کم از کم تنخواہ بھی وفاق سے زیادہ مقرر کی جائے گی ،بجٹ میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لیے 2؍ کھرب 60؍ ارب روپے سے 2؍ کھرب 90؍ ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اسی طرح ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لیے 35؍ ارب روپے جبکہ 50؍ ارب روپے حکومت کی نئی اسکیموں کے لیے مختص کیے جائیں گے۔امن وامان کے لیے 105؍ ارب روپے، بلدیاتی حکومتوں کے لیے 72 ارب روپے، کراچی میں شاہراہوں، پلوں، فلائی اوورز اور انڈر پاسز کی تعمیر کے لیے 20 سے 30ارب روپے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کے سندھ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15سے 20؍ فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے۔ سندھ پولیس اور ریونیو سمیت دیگر محکموں میں 20 ہزار نئی ملازمین بھرتی کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لیے بجٹ مختص کرنے کا اعلان بھی متوقع ہے۔ سندھ بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کرنے، کسان کارڈ متعارف کرانے سمیت دیگر عوامی فلاح وبہبود کی مختلف اسکیموں کا بھی اعلان ہوگا۔

تازہ ترین