مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ہم نے بجٹ میں نان فائلر کا تصور ختم کردیا ہے، سب کوٹیکس دنیا ہے اگر اس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا ہے،ٹیکس دینے والوں پر ٹیکسوں کا بوجھ نہیں بڑھا سکتے،کس نے قرض لیا وہ ماضی کی بات ہے، واجبات ادا کرکے ریاست کو اپنے بین الاقوامی ذمہ داریاں پورا کرنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مزید بہتری کی جاسکتی ہے، بجٹ میں درآمدات کم کر کے برآمدات بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے،برآمدات بڑھانے کے لیے سبسڈی دی گئی ہے،خسارہ کم کرنے کے لیے 5500 ارب کا ہدف طے کیا ہے۔
مشیر خزانہنے کہا کہماضی کا قرض اتارنے کے لیےمزید قرض لیاگیا، پاکستان میں تیسرا جمہوری دور چل رہا ہے،لیکن معاشی ترقی کا دور چار سال سے زائد نہیں رہا۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ ستر سالہ دور میں پاکستان نے دنیا سے کاروباری مراسم استوار نہیں کئے، پاکستان کا قرض اور واجبات 31 ہزار ارب روپے جبکہ دوہزار ارب سود دیا گیا۔