• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر آپ تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ہی معلومات، ایک ہی انداز میں پوسٹ کرتے ہیں، تو شاید آپ اپنے سوشل میڈیا وسائل کے ساتھ ساتھ اپنی قیمتی کوششوں اور وقت کو ضائع کررہے ہیں۔ ہر سوشل میڈیا دوسرےسے مختلف ہے، ان کے مقاصد اور آڈینس بھی الگ الگ ہیں۔

انٹرنیٹ ایک ایسا ٹول (آلہ) ہے، جس کے ذریعے آپ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مشغولیت بڑھا سکتے ہیں۔ آئیے اس ساری کہانی کو آسان بناتے ہیں۔ اپنے لیے ٹوئٹر، فیس بک اور لِنکڈ اِن جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو مؤثر اور مفید بنانے کے لیے PrOPerطریقہ کار اختیار کریں۔ لِنکڈ اِن پر Professional، ٹوئٹر پر Opionionatedجب کہ فیس بک پر Personalرہیں۔

لِنکڈاِن پر Professional رہنا

لِنکڈاِن پروفیشنل نیٹ ورک ہے۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وہ معلومات شیئر کریں، جسے آپ دفتر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ بھی شیئر کرنا چاہیں گے۔ اگر آپ کا تعلق صحت کی خدمات فراہم کرنے والی صنعت یعنی ہیلتھ کیئر انڈسٹری سے ہے، تو اپنے لِنکڈ اِن پیج پر اپنی صنعت سے متعلق یا نئے طبی آلات اور پروسیجرز سے متعلق آرٹیکلز اور معلومات شیئر کریں۔

ٹوئٹر پر Opionionated رہنا

ٹوئٹر کا پلیٹ فارم مختلف سماجی، معاشی، معاشرتی، سیاسی، بین الاقوامی معاملات اور دیگر مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے ہے۔ ٹوئٹر پر تازہ ترین بریکنگ نیوز، تفریح، کھیلوں و سیاسی موضوعات اور معاملات پر براہِ راست رائے، تجزیے اور اَپ ڈیٹس دستیاب ہوتی ہیں۔ لوگ ان تمام معاملات پر اپنی رائے کا اظہار اور تجزیے دیتے ہیں، جن میں سے کچھ ٹوئٹر استعمال کرنے والوں (صارفین) کی رائے بعض معاملات میں بہت سخت بھی ہوتی ہے۔ تاہم یاد رکھیں، ڈائیلاگ اور بحث و مباحثے کو بامقصد آگے بڑھانے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ آپ بھی سخت رائے کا اظہار کریں یا جاری ڈائیلاگ میں کوئی نئی جہت متعارف کرائیں کہ شریک افراد کا دماغ چکراجائے۔ اگر آپ ایسا سمجھتے ہیں تو ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے بلکہ ہمارا آپ کو مشورہ یہ ہوگا کہ اپنی رائے اور تجزیے میں کسی بھی طرف کی انتہا پر نہ جائیں، اس سے نہ صرف تعمیری ڈائیلاگ متاثر ہوتا ہے بلکہ بات چیت کو آگے لے جانے کے راستے بھی بند ہوجاتے ہیں۔

کسی بھی موضوع یا معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرنے سے پہلے حاصل ہونے والی معلومات اور رائے کو اپنے نظریے سے دیکھیں۔ بہ الفاظِ دیگر، آپ جو کرتے ہیں اور لوگوں سے جس طرح چاہتے ہیں کہ وہ آپ کے بارے میں رائے قائم کریں، انھیں ایک ہی سیدھ میں رکھیں۔ بطور ایک ماحولیاتی سائنسدان اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ آپ کلائیمٹ چینج(موسمیاتی تبدیلی) پر جاری بحث و مباحثے میں اپنی رائے دینا چاہیں گے۔ جس معاملے پر آپ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں، اس سے متعلق آپ کے پاس جتنی زیادہ معلومات ہوگی، آپ کی رائے اور تجزیے کو اتنا زیادہ وزن دیا جائے گا۔

اگر آپ اعدادوشمار دیکھنا چاہتے ہیں کہ آپ ٹوئٹس میں اپنی آڈینس کو کس حد تک انگیج کرتے ہیں تو ٹوئٹر انالیٹکس پیج پر جائیں، جہاں آپ اپنے ٹاپ ٹوئٹس، ری ٹوئٹس، پروفائل وزٹس، نئے فالورز اور مینشنز (Mentions)کی تعداد کے بارے میں جان سکتے ہیں۔

فیس بک پر Personalرہنا

فیس بک عمومی طور پر آپ کے دوستوں، فیملی اور ان لوگوں تک محدود ہوتا ہے، جن کے ساتھ آپ کی جان پہنچان ہوتی ہے۔ یہ تمام لوگ عموماً آپ کی پیشہ ورانہ کامیابیوں میں کم دلچسپی رکھتے ہیں، جبکہ آپ اور آپ کی ذاتی زندگی میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔

آپ کے فیس بک دوست یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ اپنی فیملی کے ساتھ کس طرح وقت گزار رہے ہیں، کب اور کہاں کا سفر کررہے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ اگر آپ نے اپنے کھانے کی تصاویر پوسٹ کرنی ہیں تو اس کے لیے مناسب سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک ہی ہے، نہ کہ ٹوئٹر یا لِنکڈ اِن۔ چونکہ فیس بک آپ کے اور آپ کے دوستوں اور فیملی کے لیے ہوتا ہے، اس لیے وہاں آپ کو ’برانڈ کانشیس‘ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں، جن کا تعلق آپ سے ہے، نہ کہ ان مصنوعات سے جنھیں آپ استعمال کرتے ہیں۔

فیس بک پر ناپسندیدہ پوسٹس کرنے سے گریز کریں کیونکہ انھیں نہ صرف تلاش کیا جاسکتا ہے بلکہ ان کا آپ کی پیشہ ورانہ زندگی پر منفی اثر بھی پڑسکتا ہے۔ آپ اپنے فیس بک اکاؤنٹ کو ’’پرائیویٹ‘‘ رکھنے پر غور کرسکتے ہیں۔ لیکن بہتر یہی ہے کہ ایسے کسی بھی مواد سے دور رہیں، جو کسی بھی طرح سے آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہو۔

کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرنے کے لیے پہلے سے متعین کردہ کوئی مخصوص قوانین اور رہنما اصول نہیں ہیں۔ تاہم ان میں سے کسی بھی پلیٹ فارم پر آڈینس کی مشغولیت بڑھانے کا ایک بنیادی اصول اس بات کو جاننے میں ہے کہ ’’ہر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو کیوں بنایا گیا تھا اور آج اکثرانھیں کس استعمال میں لایا جاتا ہے‘‘۔

ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا بنیادی اور مشترکہ جزو ’سوشل‘ ہے۔ یہ دو رویہ سڑک ہے، صرف یہ نہ سوچیں کہ آپ کیا پوسٹ کرتے ہیں بلکہ یہ بھ سوچیں کہ دیگر لوگ کیا دیکھنا اور پڑھنا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین