• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز شریف کی بجٹ پر بحث، حکومتی اراکین کا شور

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بجٹ پر بحث شروع کی تو حکومتی اراکین نے احتجاج شروع کردیا جس کے بعد اجلاس پیر تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بجٹ پر بحث شروع کرنے کا موقع دیا گیا۔

شہباز شریف نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بات کروں گا لیکن شرط یہ ہے آپ میرے بعد ایم ایم اے کے اراکان کو موقع دیں گے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا آپ بات نہیں کرنا چاہ رہے تو مائیک کسی اور کو دے دوں؟

اپوزیشن لیڈر نے تقریر میں کہا کہ پی ٹی آئی کی دھاندلی زدہ حکومت کا بجٹ پیش کیا گیا، پہلے یہ دو منی بجٹ لےکر آئے، یہ تاریخ کی سب سے زیادہ دھاندلی زدہ حکومت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل جب لیڈر آف دی ہاؤس آئیں تو کیا ہم بھی ایسے ہی کریں کیا؟

شہباز شریف کے اظہار خیال کے دوران حکومت اراکین شدید نعرے بازی کرتے رہے۔

ڈپٹی اسپیکر نے انہیں نشستوں پر بیٹھنے اور نعرے نہ لگا نے کی ہدایت کی ۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ کوئی ایوان میں موبائل فون سے فوٹیج نہ بنائےورنہ سارجنٹ کو بلاکرموبائل ضبط کرادوں گا۔

اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر سے درخواست کی کہ آپ ایوان میں ڈیکورم کو بحال کرائیں ،ان کو چپ کرائیں خدا کےلیے،یہ کوئی طریقہ نہیں۔

شہباز شریف نے بات جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں ، یہ کنٹینرپرکھڑے ہوکربلند وبانگ دعوے کرتے تھے اورعوام کوورغلانے کی کوشش کرتے رہے۔

تازہ ترین