• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے سرفراز احمد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھارت کے خلاف دلیرانہ فیصلے کریں اور شیروں کی طرح ٹیم کی قیادت کرے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ کپتان کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اگر ٹیم ہاری تو سب اس پر ہی تنقیدکریں گے اس لئے دلیری کے ساتھ اپنے فیصلے کرے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا؟ کپتان سے ہٹادیں گے، اب اس خوف سے بالاتر ہوناہوگا، پلیئرز کو بھی شکست کا خوف ذہن سے نکال کر میدان میں اترنا ہوگا۔

سوئنگ کے سلطان نے کہا کہ انہیں ایک دو پلیئرز نے کہا کہ میچ کی صبح ہی معلوم ہوا کہ وہ نہیں کھیل رہے، اس طرح پلیئرز کا اعتماد خراب ہوتا ہے۔



انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ بھارت کیخلاف میچ سے ایک روز پہلے ہی ٹیم فائنل کرلی جائے اور پلیئرز کو بتادیا جائے تاکہ وہ ذہنی طور پر تیار رہیں۔

وسیم اکرم سے جب پوچھا گیا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان بھارت سے ہمیشہ کیوں ہارجاتا ہے تو ان کا جواب تھا کہ اس کیوں کا جواب تو کسی کے پاس بھی نہیں لیکن یہ باتیں صرف میڈیا میں ہوتی ہیں۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہاکہ پلیئرز کے ذہن میں ماضی نہیں ہوتا ان کے ذہن میں صرف وہ میچ ہوتا ہے جس کیلئے وہ میدان میں اترتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پندرہ کھلاڑیوں میں کافی محدود آپشن ہے، دو پارٹ ٹائمراسپنرز کے ساتھ رائٹ ہینڈرز کیخلاف مسئلہ ہوسکتا ہے، بھارت تو ایسی ٹیم ہے ،جو اسپنرز کو تلاش کرتی ہے کہ رن بنے۔

سابق کپتان نے کہا کہ بھارت کیخلاف بولنگ میں لائن اور لینتھ کا خیال رکھنا ہوگا، ٹی ٹوینٹی والی بولنگ اس فارمیٹ میں نہیں چل سکتی، ورلڈ کپ کے بعد ضروری ہے کہ پلیئرز کو فرسٹ کلاس میں لینتھ بولنگ کی پریکٹس کرائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس بھی بولنگ میں کافی ویرایٹی ہے، اسپنرز بھی اچھے ہیں اور فاسٹ بولرز بھی ٹاپ کلاس ہیں۔

وسیم اکرم نے کہا کہ بیٹنگ میں بھارت کے پاس کافی گہرائی ہے، تاہم شیکھر دھون کے نہ ہونے سے اسے ضرور فرق پڑے گا کیوں کہ وہ پچھلے میچ کے سنچری میکر ہیں۔

ایک سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ ان کا دل کہتا ہے کہ پاکستان میچ جیتے لیکن دماغ کہتا ہے کہ بھارت جیت جائے گا۔

 جب ان سے چانسز کا پوچھا تو انہوں نے کیا کہ بھارت کا پاکستان پر ستر۔ تیس کا چانس ہے۔

تازہ ترین