• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وائٹ کالر کرائم سنگین مسئلہ، نہتے شہریوں پر ریاستی جرم قابل مذمت، عمران خان

 اسلام آباد (اے پی پی ، خبرایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ وائٹ کالر کرائم سنگین مسئلہ، نہتے شہریوں پر ریاستی جرم قابل مذمت، خارجہ پالیسی تمام ممالک سے اچھے تعلقات کی بنیاد پر استوار ، امن بقائے باہمی کی بنیاد پر تصادم کے خطرات کم کرنا ہونگے، دہشتگردی کے خاتمےکیلئے دنیا ہمارے تجربات سے استفادہ کر سکتی ہے، ادھر ایس سی او اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ دہشتگردی کی ہر شکل ناقابل برداشت، کارروائی میں تمام ریاستوں کی خود مختاری اور آزادی کا احترام کیا جائے، دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں مشترکہ حکمت عملی کے تحت دو طرفہ تعاون اور شراکت داری کی توثیق، سی پیک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا،چین کے صدر نے دہشت گردی کے خاتمے،خطے کے استحکام کے حوالے سے پاکستانی کوششوں کا اعتراف کیا، وزیراعظم عمران خان اور بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کے درمیان بھی ملاقات ہوئی اس دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کو زیر بحث لایا گیا، دونوں رہنماؤں نے تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں باہمی مفاد کیلئے تعلقات کو مزید وسعت دینے اور اعلیٰ سطح پر سیاسی تبادلوں میں اضافہ پر اتفاق کیا۔ تفصیلات کےمطابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ وائٹ کالر کرائم کے خاتمے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو اقدامات کرنے چاہئیں، ممالک کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے ایس سی او کو عملی اقدامات کرنے ہوں گے ، خطے میں امان و امان کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کو کردار ادا کرنا ہوگا، دہشت گردی کے خاتمہ کے حوالے سے دنیا ہمارے تجربات سے استفادہ کر سکتی ہے،کرپشن کے خاتمے کے لیے فریم ورک بنانا ہوگا ،غربت کے خاتمے کے لیے چین کے تجربے سے استفادہ کرنا چاہیے، پاکستان سرمایہ کاروں کیلئے پر کشش ملک ہے ،پاکستان میں متحرک افرادی قوت موجود ہے ،دنیا کو پاکستان کی افرادی قوت سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی بشکیک میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، اس موقع پر دونوں ممالک نے ہر طرح کے حالات میں مشترکہ حکمت عملی کے تحت دو طرفہ تعاون اور شراکت داری کی توثیق کی، یہ ملاقات انتہائی گرم جوش ماحول میں ہوئی اور دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کے تناظر میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا،ملاقات کے دوران پاک چین طویل اور مستحکم برادرانہ تعلقات کے فروغ کے ساتھ ساتھ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سی پیک ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، چین کے صدر نے دہشت گردی کے خاتمہ اورخطے کے استحکام کے حوالے سے کی جانے والی پاکستانی کوششوں کا اعتراف کیا ۔وزیراعظم عمران خان نےبیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو سے بھی ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کو زیر بحث لایا گیا، دونوں رہنماؤں نے تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں باہمی مفاد کیلئے تعلقات کو مزید وسعت دینے اور اعلیٰ سطح پر سیاسی تبادلوں میں اضافہ پر اتفاق کیا۔دوسری جانب کرغزستان کے شہر بشکیک میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے 19 ویں سربراہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے،اجلاس میں پاکستان، چین، روس، بھارت اور افغانستان سمیت دیگر ممالک کے سربراہان بھی شامل تھے،شنگھائی تعاون تنظیم کے 19 ویں سربراہ اجلاس کے اعلامیے میں رکن ممالک کی جانب سے دہشت گردی کی ہر شکل اور کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں عالمی تعاون کو مضبوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کاونٹر ٹیرر اسٹریٹجی کے تحت کیا جائے، دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون عالمی قوانین کے اصولوں کے تحت کیا جائے۔

تازہ ترین