• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومتی ارکان نے بجٹ اجلاس نہ چلنے دیا

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ )ملکی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار حکومتی ارکان نے بجٹ اجلاس نہیں چلنے دیا ‘ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کیلئے شروع ہوانے والا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بجٹ پربحث کا آغاز نہیں کرسکے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہنگامہ آ رائی اور شور شرابے میں ایم ایم اے کے علاوہ خود حکومتی ممبران اور بعض وزراء پیش پیش تھے ۔ ایم ایم اے کے مو لا نا اسعد محمود پوائنٹ آف آرڈر پر ناموس صحابہ ؓکے ایشو پر بات کرنا چاہتے تھےجس پر شہباز شریف نے ڈپٹی اسپیکر سے کہاکہ مولانا اسعد کو بات کرنے دی جائے لیکن ڈپٹی اسپیکر نے اجازت نہیں دی ۔ حکومتی ممبران نے منصوبہ بندی کے تحت اپو زیشن لیڈر کو تنگ کیا اور بات نہ کرنے دی جس کی وجہ سےشہباز شریف کم ازکم چھ مرتبہ تقریر کیلئے اٹھے اور پھر بیٹھ گئے ۔ ایم ایم اے کے ممبران نے ناموس صحابہؓ زندہ باد کے نعرے لگا ئے۔یہ ہنگامہ آ رائی پچاس منٹ جاری رہی جس کے بعد ڈپٹی قاسم سوری نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا۔قومی اسمبلی کا اجلاس نما زکے وقفے کے بعد دو بج کر 39منٹ پر شروع ہوا۔ ڈپٹی سپیکر نے اپو زیشن لیڈر شہباز شریف کو فلور دیا ۔ وہ کھڑے ہوئے تو اس کے ساتھ ہی ایم ایم اے کے ممبران کھڑے ہو گئے اور مو لا نا اسعد محمود نے پوائنٹ آف آرڈر پر گفتگو کی اجازت مانگی ۔ ڈپٹی سپیکر نے انہیں پوائنٹ آف آرڈر دینے سے انکا ر کر دیا۔مو لانا اسعد محمود نے بیٹھنے سے انکار کر دیااور کہا کہ میں نے ناموس صحابہ ؓکے ایشو پر بات کرنی ہے ۔ اس ایشو پر کوئی سمجھو تہ نہیں ہو سکتا۔

تازہ ترین