• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمرشل بینکوں کے130 کھرب کے کھاتوں میں20 کھرب طلبہ خواتین کے ہیں

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) گھریلو خواتین اور طلبہ کے اکائونٹس ٹیکس دستاویزات میں ظاہر نہ کرنے پر سخت کارروائی ہو گی۔ ایف بی آر کے ممبر ریونیو اور ترجمان ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ ایسے اکائونٹس بے نامی تصور ہوں گے، ان کے خلاف کارروائی یکم جولائی سے شروع ہو گی تاہم گھریلو خواتین اور طلبہ کے اکائونٹس بائیو میٹرک عمل سے گزر چکے ہوں، ان کے شوہر اور والدین نے اپنی ٹیکس دستاویزات میں ان کا ذکر کیا ہوا ہو تب کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ ایک بینکار کے مطابق گھریلو خواتین اور طلبہ کے ناموں پر کھاتے ٹیکس حکام سے اپنی آمدن چھپانے کے لئے کھولے جاتے ہیں۔ کاروباری لوگ، خوردہ اور تھوک فروش ایسا کرتے ہیں۔ ایف بی آر میں اعلیٰ ذرائع کا کہنا ہے کہ بینکس ایسے کھاتوں کی تفصیل سے17جون تک آگاہ کریں گے۔ ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ 17جون تک ایسے کھاتوں کی تفصیلات موصول ہونے کے بعد ایف بی آر ان کی جانچ پڑتال کرے گا۔ رابطہ کرنے پر ترجمان اسٹیٹ بینک عابد قمر نے کہا کہ یہ معاملہ قطعی طور پر کمرشل بینکوں اور ایف بی آر کے درمیان ہے اور اسٹیٹ بینک کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تاہم اندازے کے مطابق کمرشل بینکوں میں گھریلو خواتین اور طلبہ کے ناموں سے 20 کھرب روپے جمع ہیں جب کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی کھاتوں کی مالیت 130کھرب روپے ہے۔

تازہ ترین