• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’پیپلز پارٹی جھکنے اور بکنے والی جماعت نہیں‘

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جتنا دبائو ڈالنا ہے ڈال لیں،جتنے کیس بنانے ہیں بنالیں،اپنا موقف نہیں بدلیں گے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی جھکنے اور بکنے والی جماعت نہیں، مریم نواز صاحبہ کی لنچ کی دعوت قبول کر لی ہے۔


انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ملکی مسائل کے حل میں دلچسپی نہیں، ان لوگوں سے ملاقات کروں گا، جنھیں مسائل حل کرنے میں دلچسپی ہے۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم سب کو مل کر عوامی مسائل کا حل نکالنا ہے، پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ کو روکنا اور پاکستان کو معاشی خودکشی سے بچانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم، ملٹری کورٹس اور لاپتا افراد پر پیپلز پارٹی اپنا موقف نہیں بدلے گی،عوام دشمن بجٹ منظور ہوا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ نالائق وزیراعظم نے سب سے بڑے صوبے کے لیے نالائق وزیراعلی چنا جسے ہاتھ ملانے کا نہیں پتہ، کیسے حکومت چلاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں معاشی حملے، پنجاب کے عوام کے ساتھ بڑی ناانصافی ہے،پرانے پاکستان میں پنجاب کا بجٹ 600ارب ہوتا تھا اب230 ارب ہے۔

پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ امیروں کے لیے ریلیف، ایمنسٹی اور بیل آؤٹ، لیکن غریبوں کیلئے مہنگائی، بے روزگاری اور ٹیکسوں کا بوجھ، یہ ایک نہیں، دو پاکستان ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ  اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہم پر فرض ہے، انسانی اور جمہوری حقوق پر حملے ہو رہے ہیں،ہم اپنے نظریئے، اصول اور منشور پر کمپرو مائز نہیں کرتے، یوٹرن نہیں لیتے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری کو گرفتار کیے جانے کے باوجود ہم نے موقع دیا کہ عوام دوست بجٹ پیش کیا گیا تو ہم سپورٹ کریں گے،خان صاحب نے آئی ایم ایف کے پاس جا کر پورے ملک کی معاشی خود کشی کرا ڈالی۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ لاہور، نوابشاہ، لاڑکانہ کے لوگوں کے نمایندوں کو جیل میں رکھا، بجٹ بحث سے دور رکھا،یہ حکومت تو فاشسٹ حکومت ہے، وفاقی وزیر بولتے ہیں کہ 6ہزار افراد کو پھانسی دلوا کر مسائل حل ہوسکتے ہیں،یہ تو فاسشٹ سوچ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپوزیشن کیخلاف آپریشن شروع کیا ہے، یہ سمجھ رہے ہیں کہ اگر آصف زرداری جیل میں ہوں گے تو پی ٹی آئی ا یم ایف کا بجٹ منظور ہوجائے گا، حکومتی دباو پی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں اور ان پر تنقید کرنیوالوں پر ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب جا کر ملتے تھے، ہر حکم مانتے تھے پھر انہوں نے کہا کہ اگرحکومتی لوگوں کو گرفتار کروں تو حکومت گرجائےگی،پھر اگلے دن چیئرمین نیب کے خلاف سازش ہو جاتی ہے، پارلیمنٹ کو اپنی مدت مکمل کرنی چاہیے۔

تازہ ترین