• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نژاد برطانوی دلہن کی برطانوی ہائی کمیشن اور پاکستانی حکام سے شوہر کی زندگی محفوظ بنانے کی اپیل

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان نژاد برطانوی دلہن نے برطانوی ہائی کمیشن اور پاکستانی حکام سے لاہور میں اپنے شوہر کی زندگی محفوظ بنانے کی اپیل کردی جس پر لڑکی کے خاندان کی جانب سے اغواء کا جعلی مقدمہ رجسٹر کروایا گیا ہے۔ انیس سالہ افشا صنم نے ستائیس سالہ ساؤل اسٹیو سے اس کے قبول اسلام کے بعد اپریل میں شادی کی تھی تاہم لڑکی کے والد اور خاندان کے دیگر افراد اس شادی کے مخالف تھے۔ لڑکی کا دعویٰ ہے کہ آزاد کشمیر سے تحریک انصاف کے رہنما نے پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ ملکر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اس کے شوہر اور اس کے خاندان کے خلاف دہشت گردی کی مہم چلانے کیلئے پولیس کا استعمال کیا۔ اسٹاکٹن کی رہائشی افشا کی لاہور کے رہائشی ساؤل سے سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی جو بعد میں محبت میں بدل گئی۔ وہ اسٹیو سے ملنے پاکستان آئی اور واپسی پر اسٹیو سے شادی کیلئے اپنے والدین سے اجازت مانگی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ لڑکی نے جیو نیوز کو بتایا کہ اس نے اپنے والد سے تین مرتبہ اسٹیو سے شادی کی اجازت چاہی لیکن اس کے والد نے پہلے تو انکار کیا اور بعد ازاں انہوں نے دھمکایا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ دو جوڑے لے کر پاکستان چلی آئی اور پاکستان پہنچ کر اپنے والد کو آگاہ کیا۔ لڑکی نے بتایا کہ اس کے والد نے اسے اور اس کے شوہر کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔ لڑکی نے بتایا کہ اگلے ہی روز اس کے والد پاکستان میں اس کے سسرال پہنچے جہاں ان کو نکاح نامہ دکھایا گیا تو وہ طیش میں آ گئے۔ لڑکی نے الزام لگایا کہ اس کے والد نے پولیس کو رشوت دے کر اس کے شوہر اور غریب خاندان کے خلاف اغواء کا جھوٹا مقدمہ رجسٹر کروادیا۔ لڑکی کے مطابق پولیس کے چھاپے کے خوف سے اس کا شوہر اور سسرالی چھپتے پھر رہے ہیں ۔
تازہ ترین