• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

40 سال سے مقیم افغان مہاجرین کی مدت 30 جون کو ختم ہوگی

کوہاٹ(این این آئی) پاکستان میں چالیس سال طویل عرصہ تک قیام پذیر افغان مہاجرین کے قیام کی مدت 30 جون2019 کو ختم ہورہی ہے اور ان کے قیام کی مدت پوری ہونے میں صرف 15دن باقی رہ گئے تاہم قوی امکان ہے کہ افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں دسمبر2019 تک توسیع کی جائے گی جبکہ اقوام متحدہ کے رضاکارانہ وطن واپسی پروگرام کے تحت گزشتہ تین ماہ کے دوران اب تک صرف 1663رجسٹرڈافغان مہاجرین پر مشتمل 430خاندان اپنے وطن واپس جاچکے ہیں۔افغانستان پر 70 کی دہائی میں روسی سامراج کے حملے کے بعد 1979 میں لاکھوں افغانی اپنا ملک اورگھربار چھوڑکرپاکستان آئے تھے جہاں مختلف کیمپوں میں ان مہاجرین کو آباد کیا گیا ۔ان افغان مہاجرین کو پاکستان میں آباد ہوئے 40 برس بیت گئے جبکہ پاکستان میں ان افغان مہاجرین کے قیام کی مدت 30 جون 2019 کوختم ہورہی ہے اور ااْن کے قیام میں صرف 15 روزباقی رہ گئے ہیں تاہم باخبر ذرائع نے امکان ظاہرکیا ہے کہ ان مہاجرین کے قیام کی مدت چھ ماہ تک بڑھا کر 31 دسمبر2019 تک توسیع کی جائے گی۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین(یو این ایچ سی آر) کی جاری کردہ ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یکم مارچ 2019 سے دوبارہ شروع کئے گئے وطن واپسی کا پروگرام کے تحت گزشتہ تین ماہ کے دوران عیدالفطر تک پاکستان سے1663 رجسٹرڈ افغان مہاجرین پر مشتمل430 خاندان واپس چلے گئے ہیں جن میں صوبہ خیبرپختونخوا سے234 جبکہ بلوچستان سے 196 خاندان شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق1663 میں سے 1617 افغان مہاجرین کو نقد مالی امداد فراہم کی گئی جبکہ باقی افراد پہلے ہی یہ امداد حاصل کرچکے ہیں۔پاکستان میں افغان مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی پروگرام میں سہولت دینے کے لئے دو مقامات اضاخیل نوشہرہ (خیبرپختونخوا)اور بلیلی کوئٹہ(بلوچستان) میں مراکز قائم ہیں۔

تازہ ترین