• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری فنڈز میں خورد بردثابت اسرائیلی وزیراعظم کی اہلیہ کو سزا

مقبوضہ بیت المقدس(جنگ نیوز )اسرائیل کی ایک عدالت نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ کو سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں قصور وار ثابت ہونے پر 15ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں مجسٹریٹ کی عدالت نے سارہ نیتن یاہو کی پلی بارگین کو قبول کر لیا ہے۔انھوں نے پراسیکیوٹر ز کے ساتھ اپنے خلاف قومی خزانے سے ایک لاکھ ڈالرز کی رقم پُرتعیش کھانوں پر اڑانے کے الزام کو قبول کرتے ہوئے جرمانے کی رقم ادا کرنے سے اتفاق کیا تھا اوراس سلسلے میں پلی بارگین پر دست خط کیے تھے۔اسٹیٹ اٹارنی کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی اہلیہ اب اپنے خلاف مقدمے کے خاتمے کے لیے جرمانے کی اضافی رقم ادا کریں گی۔ان پرلگژری ریستورانوں میں دعوتیں اڑانے کا الزام تھا جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کی سرکاری اقامت گاہ میں ہمہ وقت ایک باورچی تعینات تھا۔سارہ نیتن یاہو پر گذشتہ سال فراڈ اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔پراسیکیوٹرز سے ان کے تصفیے کے مطابق انھوں نے معمولی الزامات کا اقرار کیا ہے اور ان پر عائد الزام کے مطابق زائد اخراجات کی رقم کو ایک لاکھ سے کم کرکے پچاس ہزار ڈالر کر دیا گیا ہے۔سارہ نیتن یاہو سے پولیس نے سرکاری رقوم ذاتی مصارف پر خرچ کرنے، سرکاری خزانے سے لی گئی رقوم کو ذاتی مکان کی تعمیر ومرمت اور تزئین وآرایش پر اڑانے کے الزام میں پوچھ گچھ کی تھی ۔ان پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا تھا کہ انھوں نے قومی خزانے سے رقوم کو قیصریہ میں واقع اپنے ذاتی ولا میں باغ کے فرنیچر کی خریداری اور بجلی کے نظام کو بہتر بنانے پر صرف کیا تھا۔سارہ کے خلاف ایک عرصے سے فضول خرچی اور سرکاری عملہ سے دشنام طرازی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

تازہ ترین