• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضل الرحمٰن کی بلاول اور شہباز سے ملاقاتیں

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ایک ہی دن میں اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتیں کرلیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے پہلے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کی،اس کے بعد وہ مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز سے ملے۔


بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں مشترکہ حکمت عملی بناکر آگے بڑھیں گی، حکومت کو جانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) جون کے آخر میں بلائی جائے گی۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایک مالیاتی ادارے کا بجٹ ایوان میں پیش کیا گیا ،ہمیں عوام دشمن بجٹ کی مخالفت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ اسمبلی ہر صورت میں مدت پوری کرے ، جو فیصلہ اے پی سی میں ہو گا وہی سب کا فیصلہ ہوگا، پارلیمنٹ اورحکومت میں فرق ہوتا ہے۔

شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ بہت جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی ،تاریخ کا اعلان مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

ان کا کہناتھاکہ اتفاق ہوا ہے کہ تمام مسائل کے حل کےلئے اے پی سی بلائی جائے ، عمران نیازی کنٹینرکے اوپر کھڑے ہو کر عوام کو سبز باغ دکھاتے رہے۔

شہباز شریف نے مزید کہاکہ 10 مہینوں میں ظالمانہ اقدامات سے عام آدمی کی زندگی جہنم بنا دی گئی ہے، پاکستان کی تاریخ کا بد ترین بجٹ پیش کیا گیا،حکومت کو مجبور کریں گے کہ یہ بجٹ واپس لے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا ممکن ہے مزید اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاریاں ہوجائیں،اس بات پر اتفاق رائے ہے جو اے پی سی کا فیصلہ ہوگا وہ سب کو قبول ہوگا۔

تازہ ترین