• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر ہنگامہ، اسپیکر چیمبر کے سامنے دھرنا شہبازشریف تقریر مکمل نہ کرسکے

اسلام آباد (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) قومی اسمبلی میں آصف زرداری ،سعد رفیق سمیت گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر پیر کے روز اپوزیشن ارکان کے شدید احتجاج کے باعث ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہو گئی اورپیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے اسپیکر چیمبر کے سامنے دھرنا دیکر انہیں کافی دیر تک اجلاس میں جانے سے روکے رکھا،پیپلز پارٹی کےممبران اسمبلی ایوان مین داخل ہوئے تو انہوں نے جمع ہو کر نعرے لگائے کہ ’آصف زرداری کیلئے پروڈکشن آڈر جاری کیا جائے‘، ’پروڈکشن آرڈر جاری کرو‘۔ پی پی ارکان نے پوسٹر لہرائے اور اپنی نشستوں پر کھڑے ہوئے ، ایم ایم اے ، حکومتی اتحادی اختر مینگل اور ن لیگ نے اظہار یکجہتی کیا اور ان کے ارکان بھی نشستوں پر کھڑے ہوگئے ۔ بعد ازاں بجٹ پر بحث حکومتی ارکان نے پھر انوکھا احتجاج کیا جس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف تقریر مکمل نہ کرسکے ، شہباز شریف نے کہا کہ ممبران کو ایوان میں لانا انکا استحقاق ہے ۔ جبکہ پی پی رہنما پرویز اشرف نے کہا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے ۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی کے ارکان ’پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا‘ کے نعرے لگاتے رہے اور انہوں نے اسپیکر کی ہدایت کو بھی نظر اندازکیا اور روکنے کے باوجود شور جاری رہا ، اسپیکر نے ویڈیوز بنانے والے ممبران کیخلاف کارروائی کا انتباہ بھی کیا ۔ تاہم اسپیکر نے اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتاؤ میں کیا کروں ، اجلاس چلانا صرف اسپیکر کی نہیں حکومت اور اپو زیشن کی بھی ذمہ داری ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایک مجبوراً اجلاس (آج) منگل کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا اور اسپیکر نے رائے کے بغیر سابق صدر آصف علی زر داری کے پروڈکشن آرڈر جاری کر نے سے انکار کر دیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کو جب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو تلاوت ، نعت اور ترانہ کے بعد راجہ پرویز اشرف کھڑے ہوگئے اور پوائنٹ آف آرڈر مانگا۔ اسپیکر نے کہا کہ میں پہلے چھٹی کی درخواستیں پڑھ لوں ۔ اس دوران پیپلز پارٹی کے ممبران نے پوسٹر لہرائے جن پر نعرہ درج تھا کہ آصف زرادری کے پروڈکشن آرڈر جار ی کئے جا ئیں ۔ پیپلز پارٹی کے تمام ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی ۔ ایم ایم اے کے رہنما مو لانا اسعد محمود اور دیگر ممبران بھی پیپلز پارٹی سے اظہار یکجہتی کیلئے کھڑے ہوگئے ۔ حکومت کے اتحادی سر دار اختر مینگل بھی کھڑے ہو گئے۔ یہ دیکھ کر خواجہ آصف نے مسلم لیگ (ن) کے ممبران کو اشارہ کیا کہ تمام ممبران کھڑے ہوجائیں ۔ اسپیکر نے پرویز اشرف کو موقع دینے کی بجائے شہباز شریف کو مائیک دیا کہ آپ تقریر کریں ۔ شہباز شریف نے اسپیکر سے کہا کہ میری آپ سے درخواست ہے کہ زرادری ، سعد رفیق اور دیگر اسیران کے پروڈکشن آرڈر جا ری کئے جائیں ۔

تازہ ترین