• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب الزامات عدالت کے سامنے ثابت کیوں نہیں ہوتے، چیف جسٹس

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے ڈیرہ اسماعیل خان کے پوسٹ آفس میں ٹوکن ٹیکس کی جعلی رسیدوں پردستخط کرنے کے حوالے سے نیب کے ایک مقدمہ کے ملزمان سید کاظم حسین شاہ اورسید الطاف حسین شاہ کی ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں بری کر نیکا حکم جاری کیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب کی تفتیش کے دوران تو ملزمان کیخلاف چیزیں سامنے آ جاتی ہیں لیکن وہ عدالت کے سامنے ثابت کیوں نہیں ہوتی ہیں؟ چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس سرادر طارق مسعود اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو وکلاء کے دلائل سننے اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعدچیف جسٹس نے کہا کہ رسیدوں پردستخط کرتے ہوئے ملزمان کو کسی نے نہیں دیکھا ہے جبکہ ایف آئی آر میں بھی انہیں نامزد نہیں کیا گیا ہے، صرف تفتیش کے دوران ملزمان سے کچھ رسیدیں برآمد ہوئی ہیں۔

تازہ ترین