• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا حکومت نئے مالی سال2020-2019 کا سرپلس بجٹ آج پیش کرے گی۔ جس کا مجموعی حجم 900 ارب روپے ہے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 236 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔

سرکاری دستاویز کے مطابق صحت کا بجٹ 46 ارب روپے سے بڑھا کر 55 ارب جبکہ پولیس کے لئے 48 ارب روپے مختص ہیں۔

گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ جبکہ گریڈ 17 سے 19کے ملازمین کی تنخواہوں میں 5 فیصد اضافے کی تجویز شامل ہے۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 236 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس میں اے ڈی پی میں 962 جاری اور 394 نئی اسکیمیں شامل ہیں۔

بجٹ دستاویزکے مطابق اے ڈی پی میں 108 ارب روپے صوبائی حکومت کا حصہ جبکہ 82 ارب کی غیرملکی امداد اور قرضہ بھی شامل ہے۔

46 ارب روپے مقامی حکومتوں کے لئے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ قبائلی اضلاع کے لیے 162 ارب روپے مختص ہیں۔ جس میں83 ارب سالانہ ترقیاتی پروگرام جبکہ 17 ارب قبائلی اضلاع کے متاثرین کے لیے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ میں زرعی منصوبوں کے لیے 2 ارب اوربلین ٹری پراجیکٹ کے لیے 1 ارب 80 کروڑ رکھے جائیں گے۔

دستاویز کے مطابق سیاحت کے فروغ کے لیے 17 ارب روپے جبکہ اعلیٰ و ثانوی تعلیم کے لیے 190 ارب روپے سے زیادہ رقم مختص رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس کے بعد صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

تازہ ترین