• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے کی تیاریاں مکمل، مسودہ حکومت کے حوالے

ڈپارٹمنٹل کرکٹ کو ختم کرنے کی تیاریاں مکمل ہیں اور نئے نظام کو لیگل کور دینے کے لئے مسودہ حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے ڈومیسٹک ڈھانچے کو منظوری کے لئے کھیلوں کی بین الصوبائی وزارت کے پاس بھیج دیا ہے۔ اس ڈھانچے میں چھ صوبائی ٹیمیں فرسٹ کلاس میں حصہ لیں گی۔

چوں کہ اگلے سیزن میں پاکستان کی انٹر نیشنل کرکٹ خاص طور پر ون ڈے کرکٹ کم ہے اس لئے پاکستان کرکٹ بورڈ کی خاص توجہ فرسٹ کلاس کرکٹ کے نئے نظام پر ہوگی۔ ورلڈ کپ کے بعد پاکستان ٹیم کو تین ون ڈے کھیلنا ہیں۔

نو ٹی ٹوئنٹی میچز اس فورمیٹ (ٹی توئنٹی) کے ورلڈ کپ کی تیاری کا حصہ ہوں گے۔ ون ڈے کرکٹ کم ہے۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ شروع کررہا ہے اس لئے پاکستان کو زیادہ توجہ ون ڈے کے بجائے ٹیسٹ کرکٹ پر دینا ہے۔

ورلڈ کپ کی کارکردگی پر ون ڈے ٹیم میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ نہیں ہوگی بلکہ مرحلہ وار تبدیلی ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نئے ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے کو آئینی کور دینا چاہتا ہے اور پی سی بی کے آئین میں ترمیم کرکے ڈومیسٹک کرکٹ سے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کا صفایہ کردیا جائے گا۔

وزارت سے منظوری کے بعد نئے منصوبے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔ ڈومیسٹک فرسٹ کلاس میں چھ ٹیمیں حصہ لیں گی جبکہ ڈومیسٹک، کلب اور شہروں کی کرکٹ کو بھی منظم کیا جائے گا۔

نئے نظام میں وہی کھلاڑی فرسٹ کلاس کھیل سکیں گے جو اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ستمبر کے آخر میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم  کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے پاکستان آنا ہے۔

ٹیسٹ سیریز کے بعد تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلنے سری لنکا کی ٹیم دسمبر میں پاکستان آئے گی۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ ہوں گے۔اگلے سال پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ ہوں گے۔

تازہ ترین