• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کھلا تضاد … آصف محمود براہٹلوی
آج سے تقریباً تین برس قبل ویسٹ مڈلینڈ کمبائنڈ اتھارٹی یعنی کہ سات مختلف سٹی کونسلوں کے اشتراک سے ایک کمبائنڈ اتھارٹی کا قیام عمل میں آیا تھا اور براہ راست عوام کے ووٹوں سے لندن کے بعد پہلی بار ویسٹ مڈلینڈ کمبائنڈ اتھارٹی کا میٹرومیئر منتخب ہوا تھا۔ لندن کے میئر کا حلقہ انتخاب پنتالیس پارلیمنٹری سیٹوں پر مشتمل ہے جبکہ ویسٹ مڈ میں میٹرو میئر کا حلقہ انتخاب کل اٹھائیس پارلیمنٹری نشستوں پر مشتمل ہے۔ آئندہ برس2020ء کو کمبائنڈ اتھارٹی کا پہلا ٹینیور یعنی کہ مدت مکمل ہوجائیگی اور بذریعہ الیکشن نئے میٹرو میئر کا انتخاب ہوگا۔ لیکن اگر دیکھا جائے تو کمبائنڈ اتھارٹی کے قیام میٹرومیئر کے منتخب ہونے کے بعد برمنگھم میں جیسے سرمایہ کاری کا سیلاب آگیا ہو۔ گریٹر لندن کے بعد گریٹر برمنگھم کی جانب ایک اور سنگ میل عبور ہوا ہو۔ سات کونسلیں یعنی کہ برمنگھم، سولی ہل، والسل، ڈڈلی، سینڈویل، کوونٹری، وولورہمپٹن اپنی اپنی جگہ اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے اپنی معمول کی ذمہ داریاں بطریق احسن سرانجام دیتی رہیں گی جبکہ انکے ساتھ ساتھ اس پورے ریجن میں ٹرانسپورٹ کا دیرینہ مسئلہ حل کرنے کیلئے پہلی بار لندن سے باہر برمنگھم مکمل فضائی آلودگی سے پاک پبلک ٹرانسپورٹ، نوجوانوں کیلئے مختلف ٹریننگ کورسز اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے HS2ایچ ایس ٹو فاسٹ سپیڈ ریلوے کا نظام جس پر کام کا آغاز ہوچکا ہے ہزاروں لوگ اس میگا پروجیکٹ سے مستفید ہوں گے جب یہ منصوبہ مکمل ہوجائیگا ہزاروں نوجوان اس خطے میں باروزگار ہوں گے، جس سے اس ریجن میں خوشحالی آئےگی۔ برمنگھم ائرپورٹ جہاں سے لاکھوں مسافر دنیا بھر کیلئے فضائی سفر کا آغاز کرتےہیں۔ تقریباً 175شیڈولڈ فلائٹس دنیا کے مختلف ممالک کیلئے اڑان بھرتی ہیں۔ ابھی برمنگھم ائرپورٹ کیلئے 500ملین پونڈ کی خطیر رقم مزید ائرپورٹ کو جدید تقاضوں کے ہم آہنگ کرنے کیلئے مختص کئے گئے۔ اس سے سفری سہولتوں کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کے خاتمے کیلئے بھی مدد ملے گی۔ آئندہ برس برمنگھم سٹی سنٹر کلین ائرزون Clean Air Zone کا آغاز ہوگا، فضائی آلودگی کا خاتمہ ہوگا۔ پرانی اور ڈیزل گاڑیوں اور بالخصوص دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا داخلہ چارجز کی بنیاد پر ہوگا ان میں الیکٹرک گاڑی، پٹرول یوروسٹینڈرڈ5اور ڈیزل یوروسٹینڈرڈ6چارجز سے مستثںیٰ ہوں گی جبکہ باقی گاڑیاں 24گھنٹوں کیلئے مقررہ ادائیگی کی صورت میں ہی شہر کی حدود میں داخل ہوں گی یعنی کہ کلین ائرزون کی حدود میں۔ فضائی آلودگی سے یاد آیا، برمنگھم سٹی سنٹر میں کامن ویلتھ گیم 2022ء کی آمد سے قبل تیاریاں جاری ہیں ابھی حال ہی میں بلیو سائیکل لائن جیسے ایک انقلابی منصوبہ کا افتتاح کیا گیا۔ پہلا پروجیکٹ جو12ملین پونڈ سےA38 اورA34روڈ کے ساتھ ساتھ مکمل ہوا جسکا آغاز تین برس قبل ہوا اور اس پروجیکٹ کو آگے بڑھاتے ہوئے نوجوان کونسلر وسیم ظفر نے اس پروجیکٹ پر سپیڈی بنیادوں پر کام کراتے ہوئے باقائدہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر ٹم واٹسن، شان سائمن کے ہاتھوں ریڈ ربن فیتہ کاٹ کر افتتاح کرایا۔ اس موقع پر برٹش سائیکلسٹ کی جانب سے حوصلہ افزائی کیلئے رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ایک تو اب سائیکل سوار اپنی محفوظ لائن میں رائیڈ کر سکیں گے دوسراشہر میں  پرائیوٹ ٹرانسپورٹ کا بوجھ کم ہوگا، تیسرا صحت مند سرگرمیوں سے ایک صحت مند معاشرہ وجود میں آئیگا اور روزانہ کی بنیاد پر ایندھن کی بچت بھی ہوگی۔ صرف برمنگھم یونیورسٹی سیلی اوک سے دو ہزار سے زائد سائیکل سوار طالب علم سٹی سینٹر کا رخ کرتے ہیں۔ آئے روز ایکسیڈنٹ سے قیمتی جانیں چلی جاتی تھیں اب سائیکل سوار قدرے محفوظ طریقہ سے شہر کی آمدورفت کیلئے گھوم پھر سکیں گے جبکہ شہر کے اندر بڑے پیمانے پر میٹروٹرام کو توسیع دی جارہی ہے، آنے والے وقتوں میں شہر نہ صرف فضائی آلودگی سے پاک ہوگا بلکہ محفوظ اور صحت مند ہوگا۔ جنگی بنیادوں پر جاری مختلف منصوبہ جات سے لگ رہا ہے گریٹر برمنگھم کی جانب شہر بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور ہر گزرتا دن ایک سنگ میل عبور کرنے کے مترادف ہے۔
تازہ ترین