• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


مکی آرتھر نے تین سالوں کی کوچنگ میں پاکستان کرکٹ کو جو دیا اس کے بعد اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کون ہوگا نیا ہیڈ کوچ؟

ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کے غیر ملکی کوچنگ اسٹاف کی کارکردگی پر ماہرین سوالات اٹھارہے ہیں ایسے میں مانچسٹر میں موجود پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر عتیق الزماں کو شکوہ ہے کہ میں ملک کے لئے کچھ کرنا چاہتا ہوں لیکن کئی کوششوں کے باوجود مجھے ناکامی ہوئی۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے عتیق مانچسٹر میں رہتے ہیں برطانوی شہری بن گئے ہیں اور لنکا شائر کاونٹی کی خواتین ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں جبکہ وہ پاکستان میں سوئی سدرن گیس کے بھی ہیڈ کوچ ہیں۔

سابق ٹیسٹ کیپر کہتے ہیں کہ پی سی بی میں کام کرنے کے لئے کئی بار اشتہار پڑ ھ کر درخواست دی ،قومی اکیڈمی کے ڈائر یکٹر مدثر نذر نے وعدہ بھی کیا لیکن میری خدمات سے فائدہ اٹھایا نہیں گیا۔عتیق الزماں کوچنگ میں ماسٹرز کر چکے ہیں۔

عتیق الزماں کا کہنا ہے کہ عمران خان،احسان مانی اور وسیم خان کے آنے سے سب سے پہلی تبدیلی قومی اکیڈمی اور قومی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف میں ہونی چاہیے۔کرکٹ میں بھی احتساب کا نظام لائیں،آسٹریلوی سسٹم کو لانے کے بجائے آسٹریلیا کی طرح پر وفیشنل ازم اور آسٹریلیا کی طرح کے کوچنگ اسٹاف کو بھی لائیں۔

عتیق الزماں پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندر کے لئے بھی کوچنگ کر چکے ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم اور قومی ٹیم میں کارکردگی کی بنیاد پر ایسا کوچنگ سسٹم ہو جس میں سزا اور جزا کا نظام بھی ہو۔

تازہ ترین