• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن کا احتساب نیب نہیں ہم کررہے ہیں،فواد چوہدری

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا احتساب نیب نہیں ہم کررہے ہیں،اسمبلی کے ماحول میں آنے والے دنوں میں مزید بہتری آئے گی،شہباز شریف نے تین چار گھنٹے کی تقریر لوگوں کو سلانے کیلئے کی تھی، اسپیکر کو پارلیمنٹ میں تقریروں کا ٹائم مقرر کرنا چاہئے، اپوزیشن ٹیکس نیٹ بڑھانے کیخلاف ہے تو میثاق معیشت کیسے ہوگا،صدی کا سب سے بڑا یوٹرن بلاول بھٹو کا رائیونڈ جانا ہے۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر اور ن لیگ کے رہنما برجیس طاہر بھی شریک تھے۔برجیس طاہر نے کہا کہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونا قانون کے مطابق ہوگا،حکومتی ارکان شہباز شریف کے بارے میں غیرذمہ دارانہ باتیں نہ کریں تو ایوان کا ماحول بہتر ہوسکتا ہے، پاکستان کا پہلا بجٹ ہے جس میں کسی کیلئے کوئی ریلیف نہیں ہے۔مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں آل پارٹیز کانفرنس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گی، بجٹ کے خطرناک نتائج اگلے مہینے سے سامنے آنا شروع ہوجائیں گے، معیشت کے مسائل پر حکومت کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں، حکومت کو بجٹ منظور کروانے کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اسمبلی کے ماحول میں آنے والے دنوں میں مزید بہتری آئے گی، حکومت اور اپوزیشن میں کوئی بڑی لڑائی نہیں ہے، اپوزیشن اپنی قیادت کیلئے نیب مقدمات سے ریلیف چاہتی ہے، شہباز شریف نے بدھ کو تین چار گھنٹے کی تقریر لوگوں کو سلانے کیلئے کی تھی، تقریر کے دوران رانا تنویر سوگئے تھے جبکہ رانا ثناء اللہ کو میں نے جگایا تھا، خورشید شاہ نے پچھلی بار چار گھنٹے کی تقریر کی کسی کو ایک لفظ بھی یاد نہیں ہے، اسمبلی میں گھنٹوں کی تقریریں نہیں ہوا کرتی ہیں، میڈیا کو شہباز شریف کی تین گھنٹے کی تقریر میں ایک لائن ایسی نہیں ملی جس سے ہیڈلائن بنائی جاسکے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسپیکر کو پارلیمنٹ میں تقریروں کا ٹائم مقرر کرنا چاہئے، کسی لیڈر کو تقریر کیلئے 45منٹ دینا بھی بہت زیادہ ہوگا، اسمبلی اجلاس ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ہوتا ہے اس پیسے کو ضائع نہ کیا جائے، اپوزیشن بتادے ٹیکس وصول کئے بغیر ملک کیسے چلائیں، ن لیگ گیس کے شعبہ میں 157ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئی جو پچھلے دور میں صفر فیصد تھا، ن لیگ آئی تو بجلی کے شعبہ میں 420ارب روپے کا گردشی قرضہ تھا جو انہوں نے ادا کیا لیکن جب گئی تو گردشی قرضہ 1250ارب روپے تھا۔

تازہ ترین