• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم از کم قیمت میں اضافے سے سکاٹ لینڈ میں شراب کی فروخت میں کمی

لندن(پی اے) کم از کم قیمت میں اضافے سے سکاٹ لینڈ میں شراب کی فروخت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے،ایک نئی رپورٹ کے مطابق 2018کے دوران سکاٹش عوام نے1990کے بعد سے جب سے شراب کی فروخت کا ریکارڈ رکھا جانا شروع کیا گیا ہے سب سے کم مقدار میں شراب خریدی،دوسری جانب این ایچ ایس ہیلتھ انگلینڈ کے تجزیئے کے مطابق سکاٹش عوام نے اب بھی انگلینڈ اور ویلز کے عوام کے مقابلے میں اوسطاً زیادہ شراب خریدی تاہم اس تفاوت میں کمی آگئی ہے، حکومت نے سکاٹ لینڈ میں شراب نوشی کے کلچر کو کنٹرول کرنے کیلئے گزشتہ سال یکم مئی کو شراب کی فی یونٹ کم ازکم قیمت کانفاذ کیاتھا ،اس رپورٹ کے مرتبین کاکہناہے کہ اگرچہ شراب کی فی یونٹ قیمت کے شراب کی فروخت میں کمی پر پڑنے والے اثرات کا درست اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے لیکن ابتدائی اشاریے حوصلہ افزا ہیں۔سکاٹ لینڈ دنیا کاپہلا ملک ہے جہاں شراب کے فی یونٹ کی کم از کم قیمت متعارف کرائی گئی ہےجبکہ دیگر ممالک میں قیمتوں کو مختلف طریقوں سے کنٹرول کیاجاتاہے۔سکاٹ لینڈ کاہر بالغ فرد اوسطاً ہر ہفتے19 یونٹ شراب استعمال کرتاہے جبکہ برطانیہ میں خواتین اور مردوں دونوں کیلئے 14یونٹ کاتعین کیاگیاہے، سکاٹ لینڈ میں گزشتہ سال 9.9 لیٹر فی کس کی شرح سے خالص شراب فروخت کی گئی جو کہ 2017 کے مقابلے میں 3 فیصد کم ہے۔سکاٹ لینڈ میں انگلینڈ اور ویلز کے مقابلے میں شراب کا فی کس استعمال 9 فیصد زیادہ ہے جو کہ 2003 کے مقابلے میں کچھ کم ہے جبکہ اعدادوشمار کے مطابق انگلینڈ اور ویلز میں شراب کے استعمال میں 3 فیصد اضافہ ہواہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ سکاٹ لینڈمیں بیماریوں اورجلد اموات کا بڑا سبب شراب نوشی ہے،رپورٹ کے مطابق سکاٹ لینڈ میں ہر ہفتے اوسطاً22 افراد کی موت کاسبب شراب سے متعلق بیماریوں سے ہے۔
تازہ ترین