• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:سعید مغل ایم بی ای…برمنگھم
دنیامیں کسی ملک نے آج تک ترقی نہیں کی جہاں انصاف نہ ہو۔ ہمارے ہاں پاکستان میں بھی انصاف کا دہرا معیار ہے، غریبوں کے لئے قانون اور ہے اور امیر اور وڈیروں کے لئےقانون مختلف ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم کی اہلیہ کو حکومتی فنڈز سے ناجائز خرچ کرنے پر سزا ہوئی ہے۔ اس کے برعکس پاکستان میں حکمرانوں کو اربوں کی کرپشن کی وجہ سے انہیں عدالتوں سے سزائیں ہوئی ہیں۔ ثابت ہوا ہے کہ ان لوگوں نے پاکستان سے اربوں کی کرپشن کرکے بیرون ملک دولت منتقل کی اور اپنے خاندان کو ارب پتی بنا دیا۔ مگر غریبوں کا ہمیشہ استحصال کیا۔ ان کرپٹ لوگوں کے خلاف عدالت عالیہ میں مقدمات چلے۔ اب انہیں کرپشن ثابت ہونے پر سزائیں ہوئی ہیں اور سزائیں ہونی بھی چاہئے تھیں۔ ان لوگوں کے حمایتی اور خوشامدی مٹھی بھر لوگوں نے پیالی میں طوفان برپا کررکھا ہے کہ ہم احتجاج کریں گے، کیونکہ ہماری قیادت نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ کیا ان حکمرانوں نے کشمیر، فلسطین میں جہاد کیا ہے۔ عوامی حقوق کی کوئی جنگ لڑی ہے۔ بلکہ آج تک سوائے قائد جمہوریت ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے عوام کی خاطر اپنے پورے خاندان کی قربانی دی اور کشمیریوں کے لئے حق خود ارادایت کی آواز بلند کی۔ ان دونوں رہنمائوں کو شہید کردیا گیا، جن کے قاتل تا حال گرفتار نہیں ہوسکے۔ خالی اپنی سیاست چمکانے اور اپنے آپ کو اخباروں میں زندہ رکھنے کے لئے ان شہیدوں کا نام استعمال کرتے ہیں۔ ان خاندان کی ایک نشانی ختم، لیکن بھٹو باقی ہے۔ وہ لندن میں خون کے آنسو بہا رہی ہیں، اسے کوئی نہیں پوچھتا، یہ سوالیہ نشان تھے۔ دنیا میں وہ حکومتیں قائم نہیں رہ سکتیں جہاں انصاف نہ ہو، آج اخباری لیڈر اخبارات میں بیانات دے رہیں ہیں کہ اگر کرپٹ لوگوں کو رہا نہ کیا گیا تو یہ تحریک چلائیں گے۔ میرے بھائیو، بزرگو خدا کا خوف کرو، ان لوگوں نے عوام کی خاطر کون سی قربانی دی ہے۔ کیا انہوں نے غریب عوام کے لئے روزمرہ کی اشیاء سستی کی ہیں، ان کے حقوق کی خاطر آواز بلند کی، ان کے بچوں کے تعلیمی نظام کو بہتر کرنے میں کوئی کردار ادا کیا، ان کے لئے گیس، پینے کا صاف پانی اور بجلی کا نظام بہتر کیا، بلکہ منگلا ڈیم میرپور کے عوام کے آبائو اجداد کی قبروں پر تعمیر ہوا۔ آج تک میرپور کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ شہر میں عوام گیس کے کنکشن کے حصول کی خاطر دھکے کھا رہے ہیں، عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں، جن رہنمائوں کا ہمارے بھائی اخبارات میں ذکر کررہے ہیں کہ ان کی بڑی قربانیاں ہیں کسی ایک قربانی کا ذکر اسی اخبار میں کریں تاکہ حقائق سامنے آسکیں عوام کو بیوقوف نہ بنائیں۔ میں ذاتی طور پر کسی کے خلاف نہیں ہوں، محض انسانی بنیادی حقوق کی بات کرتا ہوں، جو ہر انسان کا پیدائشی حق ہے، آج برطانیہ میں کچھ لوگ مظاہروں اور احتجاج کی باتیں کرتے ہیں، یہ لوگ جہاں گرفتار ہوئے ہیں وہاں جاکر احتجاج کریں اور مہم چلائیں۔ یہاں پہلے ہی اوورسیز پاکستانیوں کے بہت مسائل ہیں ان کے لئے مزید بدامنی پیدا نہ کریں۔ پاکستانی سیاست دانوں نے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے کوئی ریلیف پیکیج نہیں دیا، جس سے ہمیں فائدہ ہو، ملکی مفاد کی خاطر اوورسیز پاکستانی زرمبادلہ بھی ارسال کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کو ملک سے محبت ہے،ہر وقت ہمارا دل پاکستان کے عوام کے ساتھ دھڑکتا ہے، مگر ہمارے حکمرانوں کو ہماری کوئی فکر نہیں۔ اب اگر اپنے اپنے حکمرانوں کو رہا کروانا ہے تو جہاں ان کو سزائیں ہوئیں وہاں ہی احتجاج کریں، یہاں بیرون ملک عوام کو بدامنی کا شکار نہ کریں۔
تازہ ترین