• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیدرآباد، جناح ایکسپریس اور مال گاڑی میں ٹکر، 3 جاں بحق، کئی زخمی

حیدرآباد / کراچی (بیورو رپورٹ/ اسٹاف رپورٹر) کراچی سے لاہور جانے والی جناح ایکسپریس حیدر آباد میںٹریک پر کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں مسافر ٹرین کے ڈرائیور اور اس کے 2اسسٹنٹ جاں بحق ہوگئے جبکہ کئی افراد زخمی ہیں ، خام کوئلے سےلدی مال گاڑی سگنل نہ ملنے کے باعث اپ ٹریک پر کھڑی تھی تاہم ریلوے حکام نے غفلت اور لاپروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسافر ٹرین کو آگے جانے کا اشارہ دے دیا ۔ زور دار دھماکے کے ساتھ ہونے والی ٹکر کی وجہ سے مسافر ٹرین کا انجن‘ مال گاڑی کے گارڈ کا کیبن تباہ‘ کوئلہ سے لدی 3ٹرالیاں بھینسوں کے باڑے پر الٹ گئیں‘ الٹنے والی بوگلیوں کے نیچے بچوں کے دب جانے اور 3بھینسوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں تاہم مسافر ٹرین میں سوار تمام مسافر معجزانہ طورپر محفوظ رہے۔ امدادی ٹیموں کی تاخیر سے آمد کے باعث مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو رکشوں اوردیگر گاڑیوں میں سول اسپتال پہنچایا۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین مصطفیٰ کمال اور صدر انیس قائم خانی نے حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ریلوے ورکرز یونین کے چیئرمین منظور احمد رضی نے مطالبہ کیا ہے کہ تینوں ملازمین کے لواحقین کو پچاس پچاس لاکھ روپے معاضہ دیا جائے۔ ادھر حادثے میں جاں بحق مال گاڑی کے نوجوان گارڈ عامر شاہ نے تقریباً ڈھائی برس قبل ہی پاکستان ریلوے میں ملازمت اختیار کی تھی، وہ کوٹری کا رہائشی تھا۔ جبکہ جناح ایکسپریس کے انجن نمبر 8224 کے جاں بحق ڈرائیور محمد اسلم چانڈیو اور اسسٹنٹ ڈرائیور سید یاسر بشیر کا تعلق کراچی سے تھا۔ دونوں مرحومین کراچی سٹی اور کینٹ ریلوے کالونیوں کے رہائشی تھے۔ تفصیلات کے مطابق مکی شاہ تھانے کی حدود لطیف آبادنمبر 7پٹھان گوٹھ اورخاصخیلی پاڑہ کے درمیان جمعرات کی شام ساڑھے 5بجے خام کوئلہ لے جانے والی مال گاڑی سگنل نہ ملنے کے باعث اپ ٹریک پر کھڑی تھی کہ ریلوے حکام کی شدید غفلت اورلاپرواہی کے باعث کراچی سے لاہور جانے والی 31اپ جناح ایکسپریس کو کوٹری ریلوے اسٹیشن سے حیدرآباد ریلوے اسٹیشن جانے کا سگنل دیدیاگیا جس کے باعث گنجان آبادی میں تیزرفتار مسافر ٹرین کھڑی مال گاڑی سے دھماکہ سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں مسافر ٹرین کاانجن مال گاڑی کے گارڈ کیبن کو روندتا ہوا مال گاڑی میں جاگھسا اورمال گاڑی کی 3بوگیوں کو ریلوے ٹریک کے دائیں جانب پھینک دیا ‘مال گاڑی کی الٹنے والی 3ٹرالیاں جن میں خام کوئلہ لدا تھا ریلوے ٹریک کے ساتھ غیرقانونی طورپر قائم بھینسوں کے باڑے پر الٹ گیا اورکوئلہ زمین پر پھیل گیا ‘حادثے کی شدت کے باعث مسافر ٹرین کاانجن بری طرح تباہ ہوگیا جس میں مال گاڑی کے گارڈ کیبن کاملبہ پھنا ہواتھا حادثے کے نتیجے میں مسافر ٹرین کا انجن ڈرائیور اسلم چانڈیو‘ اسسٹنٹ ڈرائیور یاسر بشیر اور اسسٹنٹ ڈرائیور سید نعمان سکنہ سکھر ہلاک ہوگئے جبکہ مال گاڑی کا گارڈ عمران علی شاہ ولد سید جانب علی شاہ سکنہ کوٹری زخمی ہوگیا ۔علاقہ مکین دھماکے کی آوازسنتے ہی حادثے کی جگہ پہنچے گئے اوراپنی مدد آپ کے تحت ہلاک شدگان اور زخمیوں کو نکال کر رکشوں اور دیگر گاڑیوں میں سول اسپتال پہنچایا گیا ۔عینی شاہدین کے مطابق ڈرائیور اسلم چانڈیو کو شدید زخمی حالت میں نکال کر سول اسپتال کےلئے روانہ کیاگیاتھا جہاں وہ اسپتال میں انتقال کرگیا ‘ایک اسسٹنٹ ڈرائیور کی لاش کئی حصوں میں تقسیم ہوگئی تھی ۔

تازہ ترین