• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشیر خزانہ کا ہر تین سال بعد بزنس اکائونٹس کے آڈٹ سے اتفاق

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ہر سال کے بجائے ہر تین سال بعد بزنس اکائونٹس کے آڈٹ سے اتفاق کرلیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پاور پرچیز ایگریمنٹس (پی پی ایز) کا جائزہ لینے میں حکومت کی معذوری ظاہر کی ہے جو آئی پی پیز سے کئے گئے تھے کیونکہ حکومت نے مذکورہ پی پی ایز پر ضمانت فراہم کی تھی۔ وہ کاروباری برادری کے ساتھ اجلاس میں کراچی کی ایک معروف کاروباری شخصیت عقیل کریم ڈھیڈی کے دعوے پر جواب دے رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی پی ایز کے ساتھ آئی پی پیز کا جائزہ ممکن نہیں ہے کیونکہ حکومت نے خود انہیں ضمانت دے رکھی ہے، ورنہ قانونی مضمرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ بات اجلاس میں شریک ایک سینئر افسر نے بتائی۔ عقیل کریم ڈھیڈی نے توانائی کے شعبے میں نااہلیت کا معاملہ اُٹھایا تھا۔ جس کی وجہ سے گردشی قرضہ کئی گنا بڑھ کر 14 کھرب روپے تک جا پہنچا۔ اس سے قبل جمعرات کو حکومتی اقتصادی ٹیم کے ساتھ وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی) اور اپٹما کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ہر تین سال میں ایک بار بزنس اکائونٹس کے آڈٹ سے اتفاق کیا۔ حکومت نے ایف پی سی سی آئی اور اپٹما کی تجویز کے لئے ہر تین سال بعد آڈٹ کی گنجائش نکالی۔ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے بھی اجلاس میں اس بات سے اتفاق کیا۔ کاروباری برادری کے ساتھ نئی مفاہمت کے تحت کوئی ٹیکس افسر کسی بزنس ہائوس یا کاروباری شخصیت کی رہائش گاہ پر چھاپہ نہیں مارے گا۔ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہونے پر نوٹس جاری کئے جا سکیں گے۔ ایف پی سی سی آئی اور اپٹما کے عہدیداروں نے اپنے مؤقف اور تجاویز کے لئے گنجائش نکالنے پر مشیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں دیگر کے علاوہ وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور وزارت خزانہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

تازہ ترین