• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

14 لاکھ افراد میں دو لاکھ روپے کا ٹیکس فرق شناخت کیا، چیئرمین نادرا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے کہا ہے کہ آج سے ہم ایک ویب پورٹل لانچ کررہے ہیں جس پر ہرشہری اپنے کوائف دیکھ سکتا ہے،ہمارے پاس دو قسم کی چیزیں ہوتی ہیں جنہیں لوگ نظر انداز کرتے ہیں، ایک لوگوں کے اثاثے اور دوسری لوگوں کی آمدنی ۔ پچھلے کچھ مہینوں سے ہم ایک سرگرمی کرتے رہے ہیں جو وزیراعظم کا اقدام تھا، ہم عوامی رویئے کا تجزیہ کرتے رہے ہیں، ان کا سفر، ان کے اخراجات ، جن گاڑیو ں میں وہ جاتے ہیں، اس ڈیٹا کو ہم نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور کاروباری تجزیئے کے ٹولز کے ذریعے سمجھاجس کے بعد ہمیں یہ اندازہ ہوا کہ کتنے لوگ ہیں،ہم نے ہر فرد کا تجزیہ کیا کہ کس کی کتنی آمدنی بننی چاہئے تھی جو ہمارے اندازے ہیں، پھر ہم نے اس کا موازنہ کیا کہ انہوں نے کتنی آمدنی ظاہر کی اور کتنا ٹیکس ظاہر کیا ہے،جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے۔عثمان مبین کا کہنا تھا کہ ہم نے تقریباً 14 لاکھ افراد میں دو لاکھ روپے سے زائد کا ٹیکس فرق شناخت کیا جبکہ 43 لاکھ افراد میں ایک لاکھ روپے سے زیادہ کا ٹیکس گیپ آرہا تھا۔ اس لئے ہمارا خیال ہے کہ موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید ٹیکس ڈالنے کے بجائےٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے۔ اس سوال پر کہ یہ ڈیٹا کتنا محفوظ ہے عثمان یوسف مبین نے کہا کہ اس کے اندر کافی ورکنگ کی گئی ہے اور اس کو محفوظ ہم نے اس طریقے سے کیا ہے کہ جب کوئی شہری اس ڈیٹا کو استعمال کرنے کیلئے اس ویب سائٹ پر جاتا ہے تو اس سے کچھ سیکرٹ سوالات پوچھے جاتے ہیں، یہ وہی پلیٹ فارم ہے جو ہم نے اوورسیز ووٹنگ کیلئے استعمال کیا تھا، آپ کو شاید یاد ہو کہ انٹرنیٹ ووٹنگ کی ایکسرسائز بھی نادرا نے جنرل الیکشن کے بعد ضمنی انتخابات میں کروائی تھیجس میں 7ہزار 364لوگوں نے رجسٹر ہو کر اوورسیز ووٹ بھی ڈالے تھے،یہ سپریم کورٹ کا اقدام تھا، وہی پلیٹ فارم لے کر ہم لوگوں کی پہلے تصدیق کرواتے ہیں، ہم ان سے کچھ سیکرٹ سوالات پوچھتے ہیں ، اگر وہ اپنی تصدیق کرپاتے ہیں تو ہی ہم ان کو ان کی معلومات دکھاتے ہیں۔اس سوال پر کہ کیا ہم اب کہہ سکتے ہیں کہ آپ کا این آئی سی نمبر ہی اب آپ کا نیشنل ٹیکس نمبر بھی ہے، اب آپ اس این آئی سی نمبر کے ذریعہ نادرا کے بنائے گئے سسٹم تک رسائی حاصل کرکے کسی بھی پاکستانی کی کوئی بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں ، صرف این آئی سی نمبر کافی ہوگا؟ تو عثمان یوسف مبین نے ہاں میں جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بنیادی طور پر ایف بی آر کا ایک قدم ہے، اس میں ایف بی آر بھی اپنے پورٹل کو لائیو کررہا ہے، نادرا بھی اس پورٹل کو ایف بی آر کی نگرانی میں لائیو کررہا ہے، taxnet.nadra.gov.pk اس کا یو آر ایل ہے جبکہ اس کا لنک نادرا کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔

تازہ ترین