• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن



پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باوجود حکومت پاکستان کے اقدامات نے بھارت میں عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ کردیا ہے۔

ماضی کے کرکٹ ہیرو،وزیر اعظم بن کر اپنے فیصلوں سے بھارتیوں اور خاص طور پر سکھوں میں مقبول ہوگئے ہیں۔

سکھوں کا کہنا ہے کہ یورپ کے ملک جس طرح ملے ہوئے ہیں عمران خان بھی سکھوں کے لئے بھارتی بارڈر کھولیں تاکہ ہم اپنے مذہبی مقامات کی آسانی سے زیارت کرسکیں۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے کرتار پور بارڈر کھولنے کے اعلان کے بعد سکھ برادری ورلڈ کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حمایت کررہی ہے۔

لارڈز گراونڈ کے باہر ایک سکھ کا کہنا ہے کہ72سال بعد ایک ایسا لیڈر آیا ہے جس نے سکھوں کے لئے بارڈر کھولا ہے۔میں پاکستان کی اس لئے حمایت کررہا ہوں کیوں کہ بابا گرونانک پاکستان کے پنجاب میں دفن ہیں۔آدھا پنجاب پاکستان میں ہے ہمیں بھارت میں لاہور والا کہا جاتا ہے اس لئے ہم نے کھلم کھلا پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان ہمارا پڑوسی ہے۔میں بھارت کی طرح پاکستان کو بھی سپورٹ کررہا ہوں۔

لارڈز کے باہر شائقین کرکٹ پاکستان کے لئے بھرپور سپورٹ کرتے ہوئے دکھائی دیئے اور ایسا لگ رہا تھا کہ جنوبی افریقا کےتماشائی گراونڈ میں نہیں ہیں۔ہر جانب پاکستان کی گرین شرٹ اور پر چم تھے۔

بسوں،گاڑیوں،کاروں میں تماشائی سبز رنگ میں رنگے ہوئے لارڈز پہنچے تھے ہر جانب پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ رہے تھے۔25ہزار سے زائد تماشائیوں میں اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔ناراض شائقین ایک بار پھر ٹیم پاکستان کی سپورٹ کے لئے پہنچ گئے۔

قومی ترانے بجتے ہی تماشائیوں نے ہم آواز ہوکر ترانہ پڑھا۔

تازہ ترین