• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رابطہ…مریم فیصل
بھارت سے میچ ہارنا گویا جنگ ہارنے کے برابر ہے اور میچ بھی ورلڈ کپ کا ہو تب تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پاکستانی ٹیم ہارے اور غم و غصے کا اظہار نہیں کیا جائے ۔ ابھی چند روز پہلے ہی جب انگلینڈ کی سر زمین پر ہائی وولٹیج میچ میں بارش سے بچتے بچاتے رن بنانے کی کوشش میں ڈگ ورتھ لیوس میتھڈ کے تحت پاکستان بھارت سے میچ ہارا تو شائقین کرکٹ کا بس نہیں چل رہا تھا کہ کھلاڑیوں کا کیا حال کرئیں۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایسے ایسے آڑے ہاتھوں لیا گیا کہ جیسے میچ نہیں پاکستان ہی میچ میں ہار دیا ہو۔ دراصل بھارت سے ہارنے میں آنا کو زیادہ چوٹ لگتی ہے کہ پڑوسی دشمن سے کیسے ہار گئے ۔لیکن بات کو طول دینے کی کیا ضرورت یہ کھیل ہے بس کھیل، ایک جیتے گا اور ایک ہارے گا بس کوشش دونوں ٹیموں کی یہ ہونی چاہیے کہ اچھا کھیل پیش کریں تاکہ شائقین کرکٹ کی تفریحی حس کو مطمئن کر سکیں ۔ ویسے دیکھا جائے تو میچ تو ہر طرف ہی کھیلاجارہا ہے ۔ برطانوی پارلیمان میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لئے جاری میچ بھی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ۔ گیارہ کھلاڑیوں میں سے آہستہ آہستہ کم ووٹ ملنے کے باعث اب باقی بچے ہیں پچ پر صرف دو کھلاڑی۔ بورس جانسن اور جریمی ہنٹ ۔ بورس جانسن اب تک سب سے زیادہ رن یعنی ووٹ لینے والے کھلاڑی بنے ہیں اور ان کے مد مقابل ہیں جریمی ہنٹ جن کو ملے ہیں 88 ووٹ ۔ یعنی وہ جانسن کے مقابلے کم ہی رن بناسکے ہیں اور اب تک کے نتایج کے مطابق جانسن ہی جیتنے والے ہیں وزرات کا یہ میچ ۔دونوں ہی کھلاڑی برطانیہ کا یونین سے اخراج بنا کسی ڈیل کے کروانے کے حق میں ہیں اور متنازع آئرش بیک اسٹاپ والا پوائنٹ ہی سرے سے ختم کرنا چاہتے ہیں۔لیکن یہ تب ہوگا جب جیت کی ترافی سجے گی کسی ایک کے سر پر ۔اس میں ابھی بھی ایک ماہ کا وقت ہے تب تک یہ سیاسی میچ جاری گا ۔وہاں پاکستان میں کپتان خان بھی پچ پر جمے ہیں اور مخالف ٹیم ان کی وکٹ اڑانے کے لئے دھواں دھار بیٹنگ کر رہی ہے ۔ لیکن بڑھتی مہنگائی اڑتے ڈالر اور اب بجٹ کے چھکے چھوکوں کے بعد بھی ان کی وکٹ اڑائی نہیں جا سکی ہے ۔ لگتا ہے ابھی قسمت ان کے ساتھ ہے ۔ امریکہ کابھی ایران سے تناو بھرا میچ جاری ہے تاہم دونوں فریقین میچ میں شدت لانا نہیں چاہتے اس لئے صرف الزامات سے ہی رن بڑھانے میں لگے ہیں ۔امریکہ بھی ائر اسٹرائیک کی ہٹ لگانے سے روکا ہوا ہے کیونکہ شاید سمجھ رہا ہے کہ اپنی طرف آنے والی بال پر زیادہ زور سے ہٹ لگائی تو بال اتنی دور جا گرے گی جہاں سے گیم مزید بگڑنے کے امکانات ہیں ۔ ورلڈ کپ کا مقابلہ بھی جاری ہے اور سیاسی میچ بھی، دیکھنا یہ ہے کہ اس کا اختتام کس کی جیت اور کس کی ہار پر ہوتا ہے ۔
تازہ ترین