• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی میں آئے ن لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے دھواں دھار تقریر کی اور کہا کہ یہاں 5سال آرام سے نہیں نکلتے، ملک کو ریورس گیئرلگ گیا ہے۔

بجٹ اجلاس سے اپنے خطاب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وہ تو کئی بار جیل بھگت چکے ہیں، مگر اگلے سال ان لوگوں کا نمبر ہے جو اس وقت حکومتی بینچوں پر ہیں مگر انہیں اندازہ نہیں ہے۔


ن لیگی رہنما نے حکومت کو خبردار کیا کہ جمہوریت خطرے میں ہے، جو یہ خطرہ محسوس نہیں کرتا وہ غلط فہمی دور کرلے،یہاں 5سال آرام سے نہیں نکلتے،اس طرح 5 تو کیا 2سال بھی نہیں نکل سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت کرنے کے لئے سیاسی درجہ حرارت کم کرنا ہوگا،کنپٹی پر بندوق رکھ کر اور دھمکیوں کے ساتھ کوئی میثاق نہیں ہوسکتا۔

خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ این آر او دینا منتخب وزرائے اعظم کا کام نہیں کیونکہ اس کی یہ پوزیشن ہی نہیں ہوتی،وزیراعظم یا تو خود کو سلیکٹڈ مان لیں، یا این آر او کی بات کرنا چھوڑ دیں۔

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتےہیں کہ ہمارے پروڈکشن آرڈر پر کتنا دیکھا اورا ن دیکھا دباؤ آپ پر رہتا ہے، میثاق معیشت ضرور کریں لیکن اسے میثاق جمہوریت سے شروع کریں اور اسے وسیع کرنا چاہیئے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ آمرانہ کارورائی بھی کریں اور ڈھٹائی کے ساتھ یہ بھی کہیں کہ آپ کروا رہےہیں، ہمیں بھی پتہ ہے کہ آپ کے پاس کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کونسا این آر او، کیسا این آر او؟ این آر او دینا منتخب حکومتوں کا کام ہی نہیں، میثاق سےکوئی پیچھے نہیں ہٹ رہا،پیپلز پارٹی والے نہیں بچے، ہم نہیں بچے، ایم کیو ایم والے بھی نہیں بچے، آپ کیسے بچیں گے؟

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کیا ہم نے چوری کی ہے؟ کونسا ڈاکا مارا ہے؟ ہمیں پتہ ہے رگڑا کس بات کا لگ رہا ہے، رگڑا تقریروں کا ہے۔

  انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ نے تنخواہ دار طبقے کو کہیں کا نہیں چھوڑا، چھاپوں کا اختیار، کرپشن کا نیا سیلاب لائے گا، آپ لوگوں کو گھروں ميں گھسنے کا اختیار دے رہے ہیں اس کا نقصان آپ کو پتا ہے کیا ہے؟

سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ روپیہ گر رہا ہے، ڈالر چڑھ رہا ہے اور آپ کہہ رہے ہیں ٹھیک کر رہے ہیں، ٹھیک ہی کر رہے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے میں تباہی مچادی ہے،ایم ایل ون پر ہم معاہدہ کرکے آئے ہیں، آپ نے کوئی معاہدہ نہیں کیا، پنشنرز اور ریلوے ملازمین کو ادائیگیاں نہیں کی جارہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ نیب کا کالا قانون ملکی معیشت کو کھوکھلا کر رہا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے نالائقی کی کہ نیب قوانین میں تبدیلی نہیں کی،یہ نالائقی آپ کے بھی گلے پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں رگڑا لگانے کے شوق میں آپ اپنی حکومت کے خلاف کام کر رہے ہیں،10 سال کا ضیا الحق نے رگڑا لگایا پیپلز پارٹی کو دفن نہیں کرسکے، سیاسی حقائق کا گلا گھونٹ کر دبایا نہیں جاسکتا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ چور چور، بولنے کا سودا کتنے دن چلے گا؟ جس حکومت کا سربراہ کہے نہیں چھوڑوں گا،آپ عدالت بھی، مدعی بھی، منصف بھی بننا چاہتے ہیں،آج نیب کو گسٹاپو بنادیا گيا ہے،یہ ملک کو ریورس گیئر لگ گیا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہمیں بہتان تراشی دفن کردے گی،ہم کبھی باغی تھے،کبھی شرپسند اور اب چور ہیں آگے پتا نہیں کیا ہوں گے؟ میں نہیں چاہتا جو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ہوا وہ آپ کے ساتھ ہو،بدسلوکی، انتقام اور رگڑے لگانے کا نظام ختم ہونا چاہیے۔

تازہ ترین