پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ ہر ٹیم پر برا دن آتا ہے، امید ہے نیوزی لینڈ پر کل برا دن آئے گا۔ اگر ہم نے ڈسپلن کے ساتھ کارکردگی دکھائی تو دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہراسکتے ہیں۔ ہمیں تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی دکھانا ہوگی۔ ہوسکتا ہے کہ پاکستان کے خلاف میچ سے نیوزی لینڈ کی مسلسل فتوحات کا تسلسل ختم ہوجائے۔
منگل کو میچ سے پہلے پریس کانفرنس میں اظہر محمود نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم مضبوط ہے لیکن اگر ہم نے ڈسپلن کے ساتھ میچ کھیلا تو ہم اُسے ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لارڈز میں ہم نے کیچ ڈراپ ضرور کئے لیکن ہماری گراؤنڈ فیلڈنگ بہت اچھی تھی۔ کوئی بھی کھلاڑی جان بوجھ کر کیچ ڈراپ نہیں کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ جیسی ناقابل شکست ٹیم کو ہرانے کے لئے ہمارے ٹاپ تھری بیٹسمینوں کو کارکردگی دکھانا ضروری ہے۔ 99ء کرکٹ ورلڈ کپ میں جہاں آسٹریلیا تھی وہاں آج ہم ہیں، ہم ہر میچ کو فائنل سمجھ کر کھیل رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم ایک مضبوط ٹیم ہے، پاکستان ٹیم کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ پچھلے میچ میں پاکستان نے بہت کیچ ڈراپ کئے تھے، اس کا ازالہ کرنا ہوگا۔ نیوزی کیخلاف ٹیم کا فیصلہ پچ دیکھنے کے بعد کرینگے۔ ایجبسٹن کی پچ کور ہے، اس لئے ہم نے پچ نہیں دیکھی ہے۔ لیکن شاہین آفریدی کو ڈراپ کرکے حسنین کو نہیں کھلایا جائے گا۔
اظہر محمود نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈ برن کا تعلق نیوزی لینڈ سے ہے، ہم نے ان سے بھی رائے لی ہے۔ لیکن حالیہ برسوں میں ہم نے نیوزی لینڈ کے ساتھ بہت کرکٹ کھیلی ہوئی ہے۔ ہمیں نیوزی لینڈ کی خامیوں اور خوبیوں کا علم ہے۔ ہم نیوزی لینڈ کو ہرانا چاہتے ہیں، تین میچ جیتنے کے بعد سیمی فائنل کا پتہ چلے گا، اس وقت ہم میچ بائی میچ آگے پیش قدمی کررہے ہیں۔
محمد عامر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ وکٹ نہیں لے رہے تھے لیکن مجھے عامر کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے۔ اب اس نے گیند کو آگے پھینکنا شروع کیا ہے اور مسلسل اچھی بولنگ کررہا ہے۔ نیوزی لینڈ کیخلاف محمد عامر اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔ مچل اسٹار ک عامر سے مختلف بولر ہیں۔ ان کی اسپیڈ زیادہ ہے۔ ٹرینٹ بولٹ اور عامر ایک ہی طرح کے بولر ہیں۔ عامر کے علاوہ شاہین شاہ آفریدی اچھی بولنگ کررہے ہیں۔ جب سے شاہین کا کم بیک ہوا ہے وہ اچھی بولنگ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حسن علی اس وقت اچھی فارم میں نہیں ہے، حسن علی اپنی فارم بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کوشش کرینگے کہ ٹیم میں زیادہ تبدیلی نہ کریں۔ ابھی تمام توجہ صرف نیوزی لینڈ کیخلاف مرکوز ہے۔
اظہر محمود کا کہنا ہے کہ کبھی کبھار کرکٹ ٹیم پر اس قدر منفی باتیں ہونا شروع ہوجاتی ہے کہ بندہ سوچتا ہے کہ اس سے بہتر ہے زہر ہی کھالیا جائے، کبھی کبھار مثبت رہنا بھی ضروری ہے، ہر وقت منفی باتوں سے پلیئرز پر بھی دباؤ آجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کا ورلڈ کپ کا سفر جاری ہے اور امید ہے کہ ٹیم باقی میچز بھی جیتے گی۔
اظہر محمود نے عندیہ دیا کہ پاکستان ٹیم بغیر تبدیلی کے ہی میدان میں اترے گی لیکن ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ ابھی وکٹ نہیں دیکھی، صبح کنڈیشن دیکھ کر فائنل الیون کا فیصلہ کیا جائے گا۔