• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہرمیچ فائنل سمجھ رہے ہیں، ٹاپ تھری بیٹسمینوں کیلئے کارکردگی دکھانا ضروری، اظہر محمود

  بر منگھم (نمائندہ خصوصی) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ ہر ٹیم اچھا کھیلتے کھیلتے ایک بار لڑکھڑاتی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ پاکستان کے خلاف میچ سے نیوزی لینڈ کی مسلسل فتوحات کا تسلسل ختم ہو۔ ہر ٹیم پر ایک برا دن آتا ہے، امید ہے نیوزی لینڈ پر کل برا دن آئے گا۔ نیوزی لینڈ کا ریکارڈ یہی بتاتا ہے کہ وہ بڑے میچوں میں آکر گر جاتی ہے۔ سیمی فائنل یا فائنل میں نیوزی لینڈ کی کارکردگی اچانک خراب ہوجاتی ہے۔ اگر ہم نے ڈسپلن ہوکر کارکردگی دکھائی تو دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہراسکتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کو ہرانے کے لئے ہمارے ٹاپ تھری بیٹسمینوں کو کارکردگی دکھانا ضروری ہے۔99کرکٹ ورلڈ کپ میں جہاں آسٹریلیا تھی وہاں آج ہم ہیں ہم ہر میچ کو فائنل سمجھ کر کھیل رہے ہیں، پچ کور ہے اس لئے ہم نے ایجبسٹن کی پچ نہیں دیکھی ہے۔ ٹیم کو پچ دیکھ کر کھلائیں گے۔کوشش ہوگی زیادہ تبدیلیاں نہ ہوں، لیکن شاہین آفریدی کو ڈراپ کرکے حسنین کو نہیں کھلایا جائے گا۔ منگل کو میچ سے پہلے پریس کانفرنس میں اظہر محمود نے کہا کہ لارڈز میں ہم نے کیچ ڈراپ ضرور کئے لیکن ہماری گرائونڈ فیلڈنگ بہت اچھی تھی۔ پاکستانی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈ برن کا تعلق نیوزی لینڈ سے ہے ہم نے اس سے بھی رائے لی ہے۔ حالیہ سالوں میں نیوزی لینڈ کے ساتھ بہت کرکٹ کھیلی ہوئی ہے۔ ان کی خامیوں اور خوبیوں کا علم ہے۔ عامر کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے مسلسل اچھی بولنگ کررہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کیخلاف محمد عامراہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں ۔ جب سے شاہین آفریدی کا کم بیک ہوا ہے وہ اچھی بولنگ کررہے ہیں۔ پچھلے میچ میں پاکستان نے بہت کیچز ڈراپ کئے تھے ان کا ازالہ کرنا ہوگا۔ تمام توجہ آنے والے میچز پر مرکوز ہے۔اظہر محمود کا کہنا ہے کہ جب کوئی مثبت چیز نظر نہیں آئے گی تو خودکشی ہی کرینگے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ باب وولمر کے بعد مکی خود کشی کی باتیں کررہے ہیں اگر کوچ اس قدر دبائو میں ہوں گے تو کھلاڑیوں کی کیا حالت ہوگی۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ آپ چاہتے کہ ہم میں سے کوئی مرجائے۔پھر سنجیدہ انداز میں بولے کہ میڈیا کا پریشر بہت زیادہ ہوتا ہے کوئی مثبت بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنقید تمیز کے دائرے میں کی جائے لیکن فیملی کے ساتھ پرسنل اٹیک اور گالیوں سے گریز کیا جائے ۔

تازہ ترین