• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نظام حیدرآباد کے 35 ملین پونڈ، ملکیت کےلئے پاکستان اور بھارت لندن ہائیکورٹ میں مدمقابل

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان اور بھارت نظام حیدرآباد دکن کی برطانیہ کے نیٹ ویسٹ بنک میں رکھوائی گئی رقم کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے لندن ہائی کورٹ میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ بھارت کے ساتھ نظام کے ورثا بھی شامل ہیں۔ نظام عثمان علی خان مرحوم نے1947 میں قیام پاکستان کے وقت ایک ملین پونڈ پاکستان کو لندن بنک اکائونٹ میں رکھنے کے لئے دیئے تھے اور70برسوں میں سود کی وجہ سے اب اس کی مالیت 35 ملین پونڈ تک پہنچ گئی ہے۔ لندن ہائی کورٹ اب یہ فیصلہ کرے گی کہ یہ رقم پاکستان کی ملکیت ہے یا نظام کے ورثا کی، جنہوں نے اس پر کنٹرول کے لئے بھارت سے ہاتھ ملایا ہے۔ نظام کے ورثا میں پرنس مکرم جاہ آٹھواں نظام ہے اور ان کے چھوٹے بھائی مخفم جاہ نے اس رقم کے حصول کیلئے بھارت سے ہاتھ ملایا ہے، یہ رقم نیٹ ویسٹ بنک میں رکھی ہے۔ اس رقم کی اصل مالیت 1007940 پونڈ تھی جو اس وقت نظام نے برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر کو ٹرانسفر کی تھی۔ اس کیس کے دو ہفتے کے ٹرائل کی صدارت جسٹس مارکوس سمتھ کریں گے، جن کو دونوں جانب کے دلائل پیش کر دیئے گئے ہیں۔ اس کیس میں برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر کے خلاف نظام کے ورثا بھارت اور بھارت کے صدر سمیت سات افراد لسٹڈ ہیں۔ جج دو ماہ کے اندر اس مرکزی سوال کا فیصلہ کرے گا کہ 35 ملین پونڈ کی رقم کا مالک کون ہے۔ پاکستان کا موقف یہ ہے کہ پہلے مرحلے میں نظام نے یہ پیسہ پاکستان کیلئے بھیجا تھا۔ یہ رقم ان کی جانب سے پاکستان کےعوام کیلئے تحفہ تھی۔ ساتویں نظام کی ٹرانسفر کردہ ایک ملین کی رقم اس وقت پاکستان کے ہائی کمشنر حبیب ابراہیم رحمت اللہ نے نیٹ ویسٹ بنک میں جمع کروائی تھی اور سفیر نے اس پر رضامندی کا اظہار کیا تھا کہ آپ نے جس رقم کی نشاندہی کی ہے، وہ میرے نام کے ساتھ ٹرسٹ میں رکھی جائے گی۔ دعوے داروں کیلئے کام کرنے والی لا فرم کے پارٹنر پال ہیوٹ نے کہا کہ ساتویں نظام کے جانشین مکرم جاہ اور ان کے چھوٹے بھائی دہائیوں سے وہ حاصل کرنے کے منتظر ہیں، جو ان کے گرینڈ فادر نے انہیں تحفے میں دیا تھا۔ پاکستان نے70 سال تک رسائی کو بلاک کئے رکھا تھا اور ہمیں امید ہے کہ حالیہ ٹرائل میں اس معاملے کو بالآخر حل کر لیا جائے گا۔ نظام کے ورثا کے دعوئوں کے مطابق نظام نے دوسری بار سوچا اور ان کی1967 میں موت سے دو سال قبل1965 میں بھارت کے ساتھ ایک اسائنمنٹ پر دستخط کے تحت اس رقم کو اسائن کیا گیا۔ نظام کے ورثا اور دیگر دعوے داروں کی جانب سے کورٹ پیپرز میں کہا گیا ہے کہ بھارت اس فنڈ کا دعویٰ ساتویں نظام کے1965 کے اسائنمنٹ کے حوالے سے کرتا ہے۔ بھارت اس اسائنمنٹ پر انحصار کرتا ہے جبکہ پاکستان20 سال پہلے سے اس کو چیلنج کر رہا ہے۔ پاکستان کے سرکردہ قونصل خاور قریشی کیو سی نے ٹرائل کے دوران دلائل دیئے کہ اورجنل ٹرانسفر کے انٹرنیشنل ملٹری اینڈ پولیٹیکل تناظر میں یہ بھارت کی برطانوی اور اقوام متحدہ کی یقین دہانیوں کی خلاف ورزیوں کا رسپانس تھا کہ بھارت کو حیدرآباد پر لشکر کشی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خاور قریشی نے حال ہی میں انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی فوج کشی پر حیدآباد کے دفاع میں معاونت کی تھی اور اسے اسلحہ کی ٹرانسپورٹیشن اور سپلائی کا انتظام کیا تھا۔ کیس میں ایم آئی6 جاسوس بھی شامل ہے۔ جس کو گن رننگ میں پہلی پاک بھارت جنگ میں سزا ہوئی تھی۔ نظام نے پاکستانی مندوب کو اس لئے پیسہ دیا تھا کہ انہیں خوف تھا کہ اسکی خود مختاری کی حیثیت ختم ہو جائے گی اور اس پیسے کیلئے صرف پاکستان پر ہی اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ نظام حیدراباد کے ورثا نے پہلے بھی یہ پیسہ حاصل کرنے کیلئے کوششیں کی تھیں لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ پاکستان کا موقف تھا کہ وہ یہ رقم واپس نہیں کرےگا۔1950 میں ہائوس آف لارڈ کے لارڈ ڈیننگ نے پاکستانی حکومت کا یہ استدلال قبول کر لیا تھا کہ اسے قانونی اقدام سے ریاستی استثنیٰ حاصل ہے۔ لارڈ ڈیننگ نے رولنگ دی تھی کہ کیش کو برقرار رکھا جائے اور کوئی بھی پارٹی یہ رقم نہیں نکلوا سکتی۔2013 تک کچھ نہیں ہوا جب تک حکومت پاکستان نے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کی بیوی شیری بلیئر کو یہ کیش حاصل کرنے کی کوشش کیلئے ہدایات جاری کی تھیں۔ آٹھویں نظام اور اس کے بھائی نے آزادانہ کیس لڑا تھا لیکن پھر چند سال قبل ان کی بھارتی حکومت کے ساتھ ڈیل ہوگئی کہ پاکستان کے خلاف کیس مل کر لڑیں گے۔ اس کے بدلے میں بھارت نے لندن میں عدالتی جنگ کے دوران نظام برادرز کو شاہی ٹائیٹل استعمال کرنے کی اجازت دے دی جس کی بھارت میں انہیں اجازت نہیں ہے۔ مشہور ہے کہ ساتویں نظام آف حیدر آباد نے ملکہ کو کارٹیئر ڈائمنڈ نیکلس کا تحفہ دیا تھا۔
تازہ ترین