• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچی کی ہلاکت کے بعد الرجی متاثرین کیلئے قانون متعارف کرانے کا اعلان

لندن (پی اے) ٹین ایجر نتاشا عدنان لاپروسی کی پرٹ الرجی سے ہلاکت کے بعد الرجی کے شکار افراد کے تحفظ کیلئے قانون متعارف کروایا جائے گا۔ نتاشا قانون کے مطابق فوڈ بزنسز کو اپنی تمام پری پیکجڈ فوڈ مصنوعات میں شامل اجزا لیبلنگ پر درج کرنا ہوگا۔ نتاشا کے والدین کا کہنا ہے کہ اس سے دیگر فیملیز اور الرجی متاثرین کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس قانون کی وجہ سے فیملیز کو زندگی بھر کے دکھ اور تکلیف سے بھی بچانے میں مدد ملے گی۔ انوائرمنٹ سیکرٹری مائیکل گوو نے کہا کہ قانون میں ان تبدیلیوں سے فوڈ لیبلز واضح ہوں گے اور اس سے ملک کے دو ملین سے زائد فوڈ الرجی متاثرین کو اعتماد ملے گا کہ ان کیلئے محفوظ فوڈ چوائسز موجود ہیں اس نئے قانون کا اطلاق انگلینڈ اور ناردرن آئرلینڈ میں ہوگا اور یہ 2021کے موسم گرما میں نافذ العمل ہو گا قانون میں تبدیلیوں پر عمل درآمد کیلئے فوڈ بزنسز کو دو سال کی مدت دی جائے گی۔ نتاشا کے والدین نے بھی اپنی بیٹی کی یاد میں چیرٹی قائم کر دی ہے۔ نتاشا الرجی ریسرچ فائرنڈیشن کے قیام کا اعلان منگل کو تانیہ اور ندیم عدنان لاپروسی نے کیا۔ یہ جوڑا سائوتھمپٹن یونیورسٹی میں ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو الرجی کا علاج دریافت کرے گا۔ تانیہ نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی گرائونڈ بریکنگ ہوگی۔ ڈچز آف یارک نے کہا کہ مجھے فائونڈیشن کا پیٹرن بننے کیلئے پوچھنے پر انتہائی خوشی ہوئی ہے۔ منیجر نے کہا کہ اسے نتاشا کی موت پر انتہائی افسوس ہے اور اب وہ تمام تازہ تیار فوڈ پر بھی مکمل لیبلنگ کریگا ایک ترجمان نے کہا کہ تمام 60شاپس پر اب اجزا کی مکمل لیبلنگ ہوگی۔ مائیکل گوو اور ہیلتھ سیکرٹری میٹ ہینکاک اس قانون کی بھرپور سپورٹ کر رہے ہیں فوڈ سٹینڈرڈ ایجنسی نے بھی اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔
تازہ ترین