• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نندی پور پاور کیس ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ میں جانا چاہئے،تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ بابر اعوان کی نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں بریت کا فیصلہ متوقع ہے، بابر اعوان کی بریت پر اپوزیشن کے تحفظات میں جان نہیں ہے، بابر اعوان کا نندی پور پاور کیس میں بری ہونا حکومت نیب گٹھ جوڑ کی مثال ہے، نندی پور پاور پراجیکٹ کیس ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں جانا چاہئے،بابر اعوان کیخلاف جس بات پر ریفرنس دائر کیا گیا وہ نیب کے دائرہ کار میں نہیں آتا ہے، بابراعوان کو شاباش دینی چاہئے کہ انہوں نے غلط کام کرنے کے بجائے فائل کو دبا کر رکھنے کو ترجیح دی،ڈپٹی اسپیکر نے لفظ سلیکٹڈ پر پابندی عائد کر کے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری کی ہے، ڈپٹی اسپیکر اسمبلی کی کارروائی میں لفظ سلیکٹڈ پر پابندی نہیں لگاسکتے البتہ اسے حذف ضرور کرواسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار بابر ستار، حسن نثار، معید یوسف، مظہر عباس ، محمل سرفراز اور ارشاد بھٹی نے جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال بابر اعوان نندی پور پاور پراجیکٹ اسکینڈل کیس میں بری، بری ہونا نیب حکومت گٹھ جوڑ کی مثال ہے، رانا ثناء اللہ، کیا رانا ثناء اللہ کا الزام درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ موجودہ چیئرمین نیب کے ہوتے ہوئے کسی سیاسی دباؤ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بابر اعوان کی نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں بریت متوقع فیصلہ ہے۔

تازہ ترین