• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن کی اے پی سی کے اہم فیصلے سامنے آگئے

اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے قائد فضل الرحمٰن کی سربراہی میں ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں انتہائی اہم فیصلے ہوگئے۔

اے پی سی میں شہباز شریف،بلاول بھٹو،مریم نواز، اسفندیار ولی، آفتاب شیر پائو، محمود خان اچکزئی سمیت دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔


ذرائع کے مطابق اے پی سی میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں اجتماعی استعفوں،25جولائی کو یوم سیاہ منانے، چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور پنجاب کو احتجاجی تحریک کا محور و مرکز بنانے کی تجاویز پر غور کیا گیا۔

اے پی سی نے اپنے فیصلوں پر عمل درآمد کےلئے 11 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے، جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان شامل ہیں۔

کمیٹی میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال،رانا ثنا اللہ،رحمت اللہ کاکڑ، میاں افتخار حسین،شاہ اویس نورانی، فرحت اللہ بابر، یوسف رضا گیلانی، علامہ شفیق پسروری، سینیٹر عثمان خان اور حاصل بزنجو شامل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے فضل الرحمٰن کی اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز کی حمایت نہیں کی۔

ن لیگ اور پی پی قیادت نے اے پی سی میں موقف اختیار کیا کہ اسمبلیوں سے استعفے ملکی مسائل کا حل نہیں ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اے پی سی میں پیپلز پارٹی اورپی ٹی آئی کے سینیٹرز کے ووٹوں سے بننے والے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو تبدیل کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوجائیں گے،جس کے بعد اپوزیشن نیا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ لائے گی۔

تازہ ترین