• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت جسٹس فائز کی کردار کشی کررہی ہے،2جولائی کو احتجاج ہو گا، کنرانی

اسلام آباد( رپورٹ :رانا مسعود حسین ) صدر سپریم کورٹ بارامان اللہ کنرانی نے سوال اٹھایا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے اپنے پاس زیر سماعت 28 شکایات /ریفرنسز میں سے صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا ہی کیخلاف 2ریفرنسز کو سماعت کے لئے کیوں مقرر کیا ہے؟ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز سپریم کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوںنے کہاکہ 2جولائی کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا ہی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنسز کی سماعت کے موقع پر ملک بھر کے وکلاء پرامن احتجاج کریں گے اور سپریم کورٹ میں دھرنا بھی دیا جائے گا جوکہ ان ریفرنسز کے حتمی فیصلے تک جاری رہے گا،انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے آزاد اور خود مختار فیصلوں کی پاداش میں ان کی کردار کشی کررہی ہے،انہوںنے کہاکہ ہم نے ہی سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التواء شکایات /ریفرنسزکو سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی تھی ،جس کے جواب میں سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان کے پاس دو صدارتی ریفرنسز سمیت کل 28شکایات زیر سماعت ہیں،ہمارا سوال ہے کہ زیر سماعت ان28شکایات /ریفرنسز میں سے صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا ہی کے خلاف دو ریفرنسز کو سماعت کے لئے کیوں مقرر کیا گیا ہے ،انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ تاحال جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریفرنس میں پیش ہونے کے لئے میری خدمات لینے کے لئے رابطہ نہیں کیا ہے جبکہ میں نے بھی ان سے رابطہ نہیں کیا ہے لیکن انکا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، کیونکہ بار اور بنچ کا آپس میں قریبی رشتہ ہے ،قبل ازیں انہوں نے صحافیوں سے گفتگومیں انہوں نے کہا کہ تاریخ سے سبق سیکھتے ہوئے سب کو اس ملک کیلئے کام کرنا ہوگا، تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ ہٹ دھرمی کی صورت میں قومی سلامتی دا ئوپر لگ جایا کرتی ہے، اسی لئے مفاہمت کی راہ اختیارکرتے ہوئے ہم سب کو قومی مفاد کیلئے آگے بڑھنا ہوگا۔
تازہ ترین