• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج کے باشعور اور پڑھے لکھے والدین بچوں کے مستقبل اور کامیاب کیریئر سے متعلق کافی فکر مند نظر آتے ہیں۔ حالیہ دور میں پیدائش سے قبل ہی بچوں کی اسکولنگ سے متعلق سوچ بچار اور اسکولوں کی جانچ پڑتال شروع کردی جاتی ہے۔ اس حوالے سے دو سوال زیادہ اہم تصور کیے جاتے ہیں، پہلا یہ کہ بچے کا داخلہ (ایڈمیشن) کس اسکول میں کروانا ہے اور دوسرا سوال اسے او لیول کروانا زیادہ بہتر رہے گا یامیٹرک ؟

او لیول یا میٹرک کی تعلیم کے انتخاب کے حوالے سے والدین ہی نہیں بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی مخمصے کا شکار رہتی ہے۔ یہ خاصا اہم سوال ہے کہ میٹرک یا او لیول میں سے کس کا انتخاب کیا جائے۔ تاہم اس حوالے سے جو وضاحت زیادہ ضروری ہے،وہ یہ کہ ماہرین میٹرک یا او لیول میں سے کسی کو بھی کامیابی یا ناکامی کی ضمانت قرار نہیں دیتے۔ ان کے مطابق میٹرک یا اولیول کے انتخاب سے قبل، والدین کے لیے جو چیز سمجھنا اہم ہے وہ یہ کہ او لیول کرنے سے بچہ کامیاب نہیں ہوتا اور نہ ہی میٹرک کرنے سے بچہ ناکام رہتا ہے۔ زندگی میں مقصد کےحصول کے لیے جذبہ و لگن ضروری ہے اور جن طالب علموں میں جذبہ موجود ہو وہ کسی بھی اسکول سے میٹرک کرنے کے بعد ملک کا نام روشن کرسکتے ہیں اور اگر جذبے کی کمی ہو تو او لیول کرنے والے بھی کچھ نہیں کرتے۔ دنیا بھر میں کئی نامور سائنسدانوں کی مثال ہمارے سامنے ہے، جنھوں نے دیہات کے اسکولوں سے پڑھا مگر اس کے باوجود اپنے جذبے اور لگن کے باعث کامیاب ہوئے۔

اب بات کرتے ہیں او لیول یامیٹرک کے انتخاب کی، دونوں طرزِ تعلیم کا دورانیہ10سال پر مشتمل ہوتا ہے۔ ماہرین کی رائے کے مطابق او لیول اور میٹرک کی تعلیم میں خاص فرق اخراجات کا ہے کیونکہ او لیول کی تعلیم میٹرک کے بنسبت خاصی مہنگی ہے۔ تاہم مستقبل میں اگر آپ اپنے بچے کو اعلیٰ تعلیم کےحصول کی خاطر بیرون ملک بھیجنے کے خواہشمند ہیں تو پھر او لیول بہترین انتخاب ہے لیکن اگر آپ بچے کو سائنس یاانجینئرنگ کے کسی شعبہ میں اعلیٰ تعلیم کی غرض سے پاکستانی یونیورسٹی میں ہی داخلہ دلوانے کے خواہشمند ہیں تو میٹرک کرنے کو ترجیح دی جاسکتی ہے۔

٭اخراجات کا فرق نظام تعلیم میں بھی خاص فرق پیدا کرتا ہے۔ مثلاً میٹرک کا ایجوکیشن سسٹم لوکل فریم ورک کے تحت ترتیب دیا جاتا ہے جبکہ او لیول کے لیے بین الاقوامی طرزِ تعلیم کو مدِ نظر رکھا جاتا ہے۔ او لیول، تعلیم کی بنیادی سطح کہلاتی ہے جو کہ میٹرک کے ہی مساوی ہوتی ہے لیکن طرز تعلیم مقامی کے بجائے برطانوی ہوتاہے۔ برطانیہ کی کیمبرج اسیسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن (CAIE) عالمی سطح پر او لیول امتحانات کا انعقاد کرتی ہے ۔

٭میٹرک اور او لیول کی تعلیم میں دوسرا اور اہم فرق نصاب کا ہے۔ او لیول کا نصاب جامع اور تصوراتی بنیادوں پر مبنی ہوتا ہے، جس سے طلبہ میں کریٹیکل تھنکنگ پروان چڑھتی اور ادراک کا دائرہ وسیع ہوتا ہے۔ معیاری اور مشکل نصاب طلبہ کو عملی دنیا میں درپیش مشکلات کے لیے پہلے سے ہی تیار کردیتا ہے۔ دوسری جانب میٹرک کا نصاب پاکستان میں کئی سال سے وہی چلا آرہا ہے، جس کے سبب طلبہ تصوراتی بنیادوں پر مطالعہ کرنے کے بجائے رٹا لگانے کو ترجیح دیتے ہیں۔

٭دونوں نظام ہائے تعلیم میں ایک اور خاص فرق گریڈنگ سسٹم کا بھی پایا جاتا ہے۔ او لیول کی تعلیم کے دوران طلبہ کو A+ سے لے کر E تک گریڈز دیے جاتے ہیں جبکہ جو طلبہ ان میں سے کوئی گریڈ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوپائیں، انھیں گریڈ Uدیا جاتا ہے۔ دوسری جانب میٹرک کے امتحانی نتائج نمبرز اور ان کی پرسنٹیج پر مبنی ہوتے ہیں۔

٭اے لیول فریم ورک کے تحت طلبہ کے لیے امتحانات کا انعقاد سال میں دو بار کیا جاتا ہے۔ پہلا امتحان مئی اور جون جبکہ دوسرا نومبر اور دسمبر کے دوران لیا جاتا ہے۔ وہ طالب علم، جو پہلے امتحان کے دوران کسی مضمون میں اچھا گریڈ حاصل نہ کرپایا ہو، اگلے ہونے والے امتحان کے لیے رجسٹریشن کروانے کے بعد اپنے گریڈ کو بہتر کرسکتا ہے اور ایسا ہی Uگریڈ حاصل کرنے والےکیلئے ہوتا ہے۔ دوسری طرف میٹرک کے امتحانا ت کا انعقاد سال میں صرف ایک بار ہی کیا جاتا ہے اور اگر کوئی طالب علم اچھے نمبر حاصل نہ کرپائے یا کسی پیپر میں فیل ہوجائے تو اسے امپرومنٹ/سپلی دینے کا موقع دیا جاتا ہے۔ تاہم اس میں مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ مارکس شیٹ پر مضمون کے امپرومنٹ /سپلی لکھا جاتا ہے۔

٭کیمبرج اسیسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن سسٹم کا مقصد طالب علموں میں منطقی اور عملی سوچ پروان چڑھانا ہے، جس کے تحت ایک مضمون کے 2 سے 3پیپر لیے جاتے ہیں جبکہ میٹرک کے دوران تمام طالب علم ایک مضمون کا ایک ہی بار پیپر دیتا ہے۔

٭میٹرک کی بنسبت او لیول بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرٹیفیکیشن کہلاتی ہے، جس کے ذریعے طالب علموں پر بیرون ملک ملازمتوں کے دروازے بآسانی کھل جاتے ہیں۔ دوسری جانب SATکے امتحانات (امریکی کالجز اور اسکولوں میں داخلے کے لیے لیا جانے والا امتحان) میں بھی آسانی ہوجاتی ہے۔

او لیول اور میٹرک کے حوالے سے یہ تو تھی ایک طائرانہ سی نظر، اب بچے کے مستقبل کے لیے اہم فیصلہ آپ نے کرنا ہے، جس میں متوقع اخراجات اور ماہانہ آمدنی کو بھی دیکھنا ہوگا۔

تازہ ترین