• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوفٹ ویئر ڈیویلپرز تخلیقی ذہن کے مالک ہوتے ہیں اور کمپیوٹر پروگرامز کے پیچھے انہیں کی سوچ کار فرما ہوتی ہے۔ کچھ سوفٹ ویئر ڈیویلپرز ایپلی کیشنز تیار کرتے ہیں، جن کی مدد سے لوگ کمپیوٹر یا کسی بھی ڈیوائس پر اپنے کام بآسانی انجام دیتے ہیں جبکہ دیگر ڈیویلپرز، وہ اندرونی سسٹمزتیار کرتےہیں، جن کے ذریعے ڈیوائسز یا نیٹ ورک چلتےہیں۔

سوفٹ ویئر ڈویلپرز کی ذمہ داریاں

٭صارفین کی ضروریات کا تجزیہ کرنا، پھر اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے سوفٹ ویئر ڈیزائن کرنا۔

٭ موجودہ پروگرامز اور سسٹمز کیلئے سوفٹ ویئر اَپ گریڈ تجویز کرنا۔

٭ ایپلی کیشن یا سسٹم کا ہر ایک جز و تخلیق کرنا اور پھر منصوبہ بندی کرنا کہ وہ سب جزو باہم مل کر کیسے کام کریںگے ۔

٭مختلف اقسام کے ماڈلز اور ڈایاگرامز (جیسے کہ فلو چارٹ) تخلیق کرنا تاکہ پروگرامرز کو باور کریں کہ سوفٹ ویئر کوڈ ایک ایپلی کیشن میں کیسے کام کرتاہے۔

٭اس بات کو یقینی بناناکہ پروگرام سوفٹ ویئر مینٹیننس اور ٹیسٹنگ کے ذریعے بِنا کسی رکاوٹ چلتا رہے۔

٭ایک ایپلی کیشن یا سسٹم کے ہر پہلو کو دستاویزی شکل دینا تاکہ مستقبل میں ا س کی مینٹیننس یا اَپ گریڈیشن کرنا ہو تو بطور حوالہ کام آئے۔

٭ایک بہترین سوفٹ ویئر کی تخلیق میں کمپیوٹر کے دیگر ماہرین کے ساتھ مل کر کام کرنا۔

سوفٹ ویئر ڈیویلپرز کسی بھی سوفٹ ویئر پروگرام کی تشکیل میں انچارج ہوتے ہیں۔ وہ سب سے پہلے یہ سوال کرسکتے ہیں کہ کسٹمرز کو یہ سوفٹ ویئر کس مقصد کیلئے درکا رہے۔ انہیں لازمی طور پر سوفٹ ویئر پروگرام کےحقیقی استعمال کا پتہ چلانا ہوتاہےاور اس میں سیکیورٹی کا لیول اور اس کیلئے درکار فنکشنز کی پرفارمنس کو دیکھنا ہوتاہے۔

اگر پروگرام توقعات کے مطابق نہ چلے یا اس کو ٹیسٹ کرنے والوں کو اس کے استعمال میں دشواری کا سامنا ہو تو سوفٹ ویئر ڈیویلپرز پیچھے ڈیزائن پروسیس میں جاتے ہیں اور ان مشکلات کو حل یا پروگرام کو بہتر بناتے ہیں۔ جب پروگرام کسٹمرکے حوالے کردیاجاتا ہے تو بعد میں ڈیویلپرز اسے اَپ گریڈ کرنے یا اس کی مینٹیننس کی ذمہ داری نبھاتے ہیں۔

سوفٹ ویئر ڈیویلپرز عام طورپر کمپیوٹر پروگرامرز کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ تاہم کچھ کمپنیوں میں ڈیویلپرز، پروگرامرز کو ہدایات دینے کے بجائے خود ہی کوڈز لکھتے ہیں۔

وہ ڈیویلپرز جو ایک سوفٹ ویئر پراجیکٹ کو منصوبہ بندی کے مرحلے سے اس کے اطلاق ہونے تک سپروائز کررہے ہوتے ہیں، انہیں بعض کمپنیوں میں آئی ٹی پراجیکٹ منیجر بھی کہا جاتاہے۔ یہ ماہرین پراجیکٹ میں پیش رفت کی نگرانی کرتے ہیں اور ڈیڈلائن، معیار اور مخصوص لاگت پر پورا اترنے کو یقینی بناتے ہیں۔ آئی ٹی پراجیکٹ منیجرز جو کسی ادارے کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی منصوبہ بندی کرتے، ہدایات دیتے یا آئی ٹی پالیسی تیار کرتے ہیں، ان کا پورٹ فولیو ’’کمپیوٹر اینڈ انفارمیشن سسٹم منیجر ‘‘ والا ہو جاتاہے۔

ایپلی کیشن سوفٹ ویئر ڈیویلپرز

یہ کسٹمرز کیلئے کمپیوٹر ایپلی کیشنز ، جیسا کہ ورڈ پراسیسر اور گیمزتیار کرتے ہیں۔ یہ کسی مخصوص کسٹمر کی مرضی کے مطابق بھی سوفٹ ویئر تیار کرسکتے ہیں یا ایسے کمرشل سوفٹ ویئر تیار کرسکتے ہیں، جو عوام الناس کو فروخت کیے جاتے ہیں۔ کچھ ایپلی کیشن ڈیویلپرز اداروں کیلئے پیچیدہ ڈیٹا بیس بھی تیار کرکے دیتے ہیں۔ یہ ایسے پروگرامز بھی تیار کرتے ہیں، جنہیں لوگ کمپنی کے انٹرانیٹ پر استعمال کرتے ہیں۔

سسٹمز سوفٹ ویئر ڈیویلپرز

سسٹمز سوفٹ ویئر ڈیویلپرز ’سسٹمز‘ تخلیق کرتے ہیں، جو کمپیوٹر ز کے فنکشنز کو رواں رکھتے ہیں۔ یہ کمپیوٹرز کے آپریٹنگ سسٹمز بھی ہوسکتے ہیں، جن کے خریدارعام لوگ ہوتے ہیں۔ سسٹمز سوفٹ ویئر ڈیویلپرز کسی ادارے کیلئے مخصوص سسٹم بھی تیار کرتے ہیں۔ اکثر ڈیویلپرز سسٹم کا انٹرفیس بھی بناتے ہیں، جو صارف اور کمپیوٹر کے درمیان رابطہ بناتاہے۔ سسٹمز سوفٹ ویئر ڈیویلپرز ایسا آپریٹنگ سسٹم بھی تخلیق کرتے ہیں، جو آج کے دور میں  استعمال ہونے والی الیکٹرانک ڈیوائسز میں ہوتے ہیں۔ ان ڈیوائسز میں سیل فون اور کاریں بھی شامل ہیں۔

سوفٹ ویئر ڈیویلپر کیسے بنا جاسکتا ہے ؟

سوفٹ ویئر ڈیویلپرز کے پاس عام طور پر کمپیوٹر سائنس، سوفٹ ویئر انجینئرنگ یا متعلقہ فیلڈ میں بیچلرز کی ڈگر ی اور پروگرامنگ کی زبردست مہارت ہوتی ہے۔ کمپیوٹر سائنس میں ڈگری پروگرامز ہر موضوع کا احاطہ کرتے ہیں۔ طلبا کو اپنی کلاس میں پڑھائے جانے والے مضامین پر توجہ مرکوز رکھنی اور سوفٹ ویئرزکی تیاری پر دھیان دینا چاہئے تاکہ پیشہ ورانہ زندگی میں انہیں مشکل پیش نہ آئے۔ بہت سے طلبا کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران کسی سوفٹ ویئرکمپنی میں انٹرن شپ مکمل کرکے تجربہ حاصل کرتے ہیں ۔ کچھ عہدو ں کیلئے کمپیوٹر سائنس میں ماسٹر کی ڈگری رکھنے والوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔

اگرچہ کوڈ لکھنا ان کی پہلی ترجیح نہیں ہوتی لیکن ڈیویلپرز کے پاس کمپیوٹر پروگرامنگ کا زبردست پس منظر ہونا چاہئے۔ یہ تجربہ وہ تعلیمی ادارے میں بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ وقت کاتقاضا ہےکہ پروگرامنگ میں آنے والے نت نئے ٹولز اور کمپیوٹر لینگویجز کے بارے میں آپ کو نئی معلومات بھی ہونی چاہئیں۔ اگر آپ کے پاس کسی خاص انڈسٹری کا علم ہے،جیسے کہ آپ نے کمپیوٹر پروگرامنگ کےساتھ فنانس یا کامرس پڑھ رکھی ہے تو آپ کو کوئی بھی بینک اپنی ضرورت کے مطابق ہاتھوں ہاتھ لے سکتا ہے۔ 

تازہ ترین