• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان کے خلاف دوسرا رن لینا غلطی تھی، سرفراز احمد

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد افسردہ ہیں کہ انہیں افغانستان کے خلاف میچ میں اہم موقع پر غلطی کرکے رن آؤٹ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ان کی اس غلطی سے پاکستانی ٹیم شکست کے دوراہے پر آگئی تھی۔


کروڑوں شائقین کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہوگئی تھیں اور دل کے عارضے میں مبتلا لوگوں نے ٹی وی بند کردیئے تھے۔ اعصاب شکن معرکے میں عماد وسیم اور وہاب ریاض نے پاکستان کو جیت دلوائی۔

منگل کو ٹیم ہوٹل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرفراز احمد نے  افغانستان کے میچ میں اہم موقع پر رن آوٹ ہونے کی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میرے رن آؤٹ پر تنقید درست ہے،  وہاں دوسرا رن نہیں بن سکتا تھا، دوسرا رن لینا میری غلطی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ کیپنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں اچھا پرفارم کروں، جس سے ٹیم کو فائدہ ہو، کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ہمارا فوکس بنگلہ دیش کے خلاف میچ پر ہے اور ہم کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

مقابلہ اس ٹیم کو جیتنا چاہئے جو اچھا کھیلے۔ کسی کی ہار جیت پر خوش نہیں ہونا چاہئے، جو قسمت میں ہے وہ ضرور ملے گا۔ سرفراز احمد نے کہا کہ لیڈز میں میں وہاب ریاض کو باہر نہیں بٹھانا چاہتا تھا، وہاب ریاض نے زخمی ہاتھ کے ساتھ سو فیصد کھیل پیش کیا۔

سرفراز احمد نے کہا بھارت کے خلاف ہار کے بعد کھلاڑیوں کو متحرک کرنے کی کوشش کی۔ میرے بات کرنے سے کھلاڑیوں کا فائدہ ہوا۔ سب نے مل کر فتوحات کو ممکن بنایا ہے۔ میں نےکھلاڑیوں کو بتایا تھا کہ ہم کسی نہ کسی جگہ پر غلطی کر رہے ہیں۔

کھلاڑیوں کو بتایا کہ ہم اچھا کھیل سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں  کھلاڑیوں نے اچھا رسپانس دیا۔

سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف میچ کے بعد آج ہم اچھی پوزیشن پر کھڑے  ہیں۔ یہ کارکردگی کسی ایک کھلاڑی کی کوشش نہیں ہے۔ یہ مکمل طور پر ٹیم اسپرٹ کا نتیجہ ہے۔ اللہ تعالٰی کا خصوصی کرم اور رحمت ہمارے ساتھ ہے ۔ناقدین نے ہمیں ٹارگٹ کیا اور اللہ تعالٰی نے ہمارا ہاتھ تھام لیا،  اس لئے کہتے ہیں کہ مارنے والے سے بڑا بچانے والا ہوتا ہے۔ اللہ کا کرم اور لڑکوں کی محنت رنگ لارہی ہے اور ہم اچھی پوزیشن میں ہیں۔

آئی سی سی چیمپنز ٹرافی میں بھی اسی کرم کی وجہ سے ہماری ڈوبتی نیا کنارے لگی تھی۔ اس وقت ٹیم میں  بہت زیادہ یکجہتی ہے، کھلاڑی ایک دوسرے کو سپورٹ کررہے ہیں۔ ٹیم کو گرانے کے لئے ٹیم میں گروپنگ کی کہانیاں گھڑی گئیں، اللہ کا شکر ہے تمام سازشیں بے نقاب ہوئیں۔

دریں اثنا انھوں نے کہا کہ ٹیم نے اپنی کارکردگی سے ثابت کردکھایا کہ ہر ٹیم کی طرح ہم بھی برا کھیل سکتے ہیں، لیکن کوئی گروپنگ نہیں ہے۔

نمائندہ جنگ کو خصوصی انٹر ویو  دیتے ہوئے کپتان سرفراز نے کہا کہ ہمارے آخری میچ سے قبل دیگر ٹیموں  کی پوزیشن واضح  ہوجائے گی۔

اگر بنگلہ دیش کے میچ سے قبل ہمارے لئے چانس ہوا تو سیمی فائنل کھیلنے کے لئے سردھڑ کی بازی لگادیں گے۔ جان ماریں گے تاکہ سیمی فائنل میں کوالی فائی کرسکیں۔ بنگلہ دیش کے خلاف ہم گذشتہ چاروں میچ ہارے ہوئے ہیں۔

وہ اس وقت بہت زیادہ کرکٹ کھیل کر ایک اچھا کمبی نیشن بن چکے ہیں۔ پانچ دن کا گیپ ہے، کوشش کریں گے کہ بنگلہ دیش کے خلاف اچھی تیاری کے ساتھ اتریں اور ٹورنامنٹ میں پانچویں کامیابی حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں اب ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔ انگلینڈ کو دو میچ کھیلنا ہے۔ انگلینڈ ہی ایسی ٹیم ہے جو چوتھی پوزیشن کے لئے پاکستان کے ہم پلہ ہوسکتی ہے۔ بھارت اور آسٹریلیا ٹاپ دو ٹیموں میں آسکتی ہیں۔ پھر پاکستان، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں مقابلہ ہوسکتا ہے۔ اس وقت ہم دیگر ٹیموں کی کارکردگی پر انحصار کررہے ہیں، لیکن بنگلہ دیش کے میچ میں اپنے شائقین کو مایوس نہیں کریں گے۔

تازہ ترین