• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بائیں ہاتھ سے تیز بال کرنے والے بولر وہاب ریاض ورلڈ کپ میں دس وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔وہ فریکچر والے ہاتھ کے ساتھ جمعہ  کو بنگلہ دیش کے خلاف بھی میچ وننگ کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں۔

وہاب ریاض نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے سیدھے ہاتھ میں فریکچر ہے سوزش کی وجہ سے ہاتھ کو ہلانے میں مشکل پیش آرہی ہے۔تاہم انکا کہنا ہے کہ پوری کوشش کروں گا کہ بنگلہ دیش کے خلاف بھی کھیلوں اور بائیں ہاتھ سے کارکردگی دکھائوں، افغانستان کے خلاف  میچ شدید تکلیف میں دوائیں کھاکر  کھیلا، ہاتھ بھی گلوز میں نہیں جا رہا تھا۔

پہلے ورلڈ کپ کھیلنے اور اب ورلڈ کپ جیتنے کا خواب بھی پورا ہو گا، منگل کو لندن میں صحافیوں سے بات چیت میں وہاب ریاض نے کہا کہ میرے ہاتھ میں فریکچر ہوا ہے، دس بارہ روز تکلیف رہے گی ، سوجن ہے، زیادہ موو بھی نہیں کر سکتا ۔

لندن میں ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ انگلینڈ کو میچ ہارنا ہے اور نیوزی لینڈ ہارے تو برے طریقے سے ہارے ۔ یاد رہے کہ وہاب ریاض کے دائیں ہاتھ کی انگلی پریکٹس کے دوران زخمی ہوئی تو افغانستان کے خلاف میچ میں ان کی شرکت مشکل دکھائی دے رہی تھی۔

کوچنگ ا سٹاف نے ان سے پوچھا کہ کھیل سکتے ہو، جواب ہاں میں ملا اور پھر جو ہوا وہ سب کے سامنے تھا۔ وہاب ریاض کے ایک چھکے اور ایک چوکے نے میچ کا نقشہ ہی بدل دیا، اور وہ 49 رنز ناٹ آؤٹ کی اہم اننگز کھیلنے والے عماد وسیم کے ساتھ سرخرو لوٹے۔

وہاب ریاض کہتے ہیں کہ میچ سے قبل مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ میں کتنا درد برداشت کر سکتا ہوں؟  کوچز کو پتہ تھا کہ اس میں فریکچر ہے میں نے جواب دیا تھا کہ میں بولنگ میں 100 فیصد کارکردگی دکھا سکتا ہوں لیکن بیٹنگ اور فیلڈنگ میں 100 فیصد کارکردگی نہیں دکھا پاؤں گا۔

جس پر کپتان سرفراز احمد نے مجھ سے کہا کہ بولنگ کر لو باقی ہم دیکھ لیں گے ۔ وہاب ریاض ان لمحات کو یاد کرتے ہیں جب وکٹیں گر رہی تھیں اور ڈریسنگ روم میں خاموشی تھی ۔جب میں ڈریسنگ روم میں واپس آیا تو جشن منایا جارہا تھا۔

تازہ ترین