• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ہمیں سال میں 100 سے زائد فلمیں بنانا ہوں گی، عثمان خالد

پاکستانی ٹیلی ویژن ڈراموں اور فلموں کے معروف اسکرپٹ رائٹر، کوریو گرافر اور اداکارعثمان خالد بٹ نےکہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کو آگے لانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا اور سال میں 20،30فلموں کی بجائے سو سے زائد فلمیں سنیما گھروں کی زینت بنانا ہوں گی۔ تب کہیں جاکر پاکستان فلم انڈسٹری ماضی کی طرح کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔

عثمان خالد بٹ نے چند برس قبل اسلام آباد تھیٹر سے اپنے شوبز کیریئر کا آغاز کیا۔ بعد ازاں وہ ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے لگے۔ عثمان خالد بٹ نے دو، چار فلمیں بھی لکھی ہیں، جن میں سیاہ اور جانان شامل ہیں۔

ان کے مقبول ڈراموں میں سنڈریلا، دیار دل، منکر، الف اور باغی شامل ہیں۔ ان ڈراموں میں دل چھو لینے والی اداکاری کرنے پر انہیں مختلف ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ عثمان خالد بٹ نے دو فیچر فلموں میں بطور ہیرو کام کیا۔ ان کی پہلی فلم، بالو ماہی جبکہ دوسری حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم، باجی شامل ہے۔

شوبز نگری کے جانے مانے فنکار عثمان خالد بٹ نے جنگ کو بتایا کہ میں بنیادی طور پر اسکرپٹ رائٹر اور کوریو گرافر ہوں اور میرا پہلا عشق بھی ان دونوں سے ہے۔ میں ایسی کہانی لکھنا چاہتا ہوں کہ جس میں خواتین کے حقوق کی بات بڑی بہادری سے کی گئی ہو۔ حال ہی میں میں نے مہوش حیات پر فلمایا گیا آئٹم سونگ گینگسٹر گڑیا کی کوریوگرافی کی، جسے بے حد پسند کیا گیا۔

اسلام آباد سے کم فنکار سامنے آتے ہیں، اس کی وجہ کیا ہے۔ اس سوال کے جواب میں عثمان خالد بٹ نے بتایا کہ اسلام آباد میں اب آرٹ کا جنون زیادہ سامنے آ رہا ہے۔ شوبز انڈسٹری کو بڑے بڑے فنکار اسلام آباد نے دیئے ہیں۔ حریم فاروق اور علی رحمٰن کا تعلق بھی اسلام آباد سے ہے۔

تھیٹر پر کام کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے مختلف تھیٹرز کی ڈائریکشن دی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ تھیٹر فنکاروں کے لیے بنیادی درس گاہ و تربیت گاہ ہے۔ تھیٹر کا فنکار فن کی دنیا میں کسی بھی شعبے میں مار نہیں کھا سکتا۔ آج میں ہر طرح کے چیلنجنگ کردار قبول کر لیتا ہوں۔ وہ سب تھیٹر کے مرہونِ منت ہے۔

عثمان خالد بٹ نے بتایا کہ نئی فنکارائوں میں مایا علی، صبا قمر اور آمنہ الیاس زبردست کام کر رہی ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین