• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ کا دبائو ہے، اسی لیے غلطیاں ہوئیں، امام الحق

ٹیسٹ اوپنر امام الحق نے اعتراف کیا ہے کہ میں ورلڈ کپ میں توقعات پوری نہیں کرسکا ہوں۔کم ازکم تین میچوں میں سیٹ ہونے کے بعد اپنی غلطیوں سے آوٹ ہوا ہوں۔ایسے اسٹروک کھیلے جو مجھے نہیں کھیلنا چاہیے تھا۔اگر کہوں کہ ورلڈ کپ کا پریشر نہیں تو غلط ہوگا۔


ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف جیت کے قریب آکر آوٹ ہوگیا تھا۔کوشش کروں گا کہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں وننگ کارکردگی کا مظاہرہ کروں اور پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلے۔

قوم جیت کے لئے دعا کرے۔جب آپ پاکستان ٹیم کی شرٹ پہنتے ہیں تو پریشر آجاتا ہے، میں کوشش کروں گا کہ پریشر سے نکلوں عام طور پر مجھے پریشر میں اچھی کارکردگی دکھانے کا مزہ آتا ہے۔

آسٹریلیا کے خلاف میچ جتوانا چاہیے تھا۔اس ناکامی کا ازالہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں کرنا چاہتا ہوں۔لارڈز میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امام الحق نے کہا کہ توقعات پر پوری نہ اترنے  کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ میں کم عمر ہوں اور وقت کے ساتھ ساتھ غلطیوں سے سیکھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں سیٹ ہوکر آوٹ ہونے پر افسوس ہے۔ کوشش ہوتی ہے کہ غلطیوں سے سبق حاصل کروں۔ کسی بھی ٹیم کی جیت میں ٹاپ تھری کاکردار اہم ہوتا ہے ۔ مجھے سنیئرز اور کوچز یہی بتاتے ہیں کہ چھوٹی اننگز کو بڑی اننگز میں تبدیل کروں۔

چالیس رنز کو سنچری میں تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔ امام الحق نے کہا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق سے رشتے داری کا سوال میرے لئے معمول کی بات بن گیا ہے۔میں مکمل اعتماد سے کہوں گا کہ ٹیم میں میرٹ پر ہوں کم عمر ی میں چھ ون ڈے سنچریاں بنائی  ہیں۔

تازہ ترین