• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق کا کراچی کے 3 اسپتال سندھ کو واپس کرنے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت نے کراچی کے تین بڑے اسپتالوں قومی ادارہ برائے امراض قلب، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر اور قومی ادارہ برائے امراض اطفال کا انتظام اصولی طور پر سندھ حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے منظوری کے بعد کراچی کے ان تینوں اسپتالوں کا انتظام سندھ حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا۔

اس سلسلے میں وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل جلد ہی سپریم کورٹ آف پاکستان سے رابطہ کریں گے اور وفاقی کابینہ کے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کریں گے۔

وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں مناسب سمجھا کہ ان اسپتالوں کا انتظام خود چلانے کے بجائے انہیں حکومت سندھ کے حوالے کر دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا اگرچہ وفاقی حکومت کو ان تینوں اسپتالوں کے انتظامات کے حوالے سے کئی تحفظات ہیں جن میں نیب اور ایف آئی اے کی جانب سے ان اسپتالوں کی موجودہ انتظامیہ کے خلاف تحقیقات بھی شامل ہیں لیکن اس کے باوجود مناسب یہی سمجھا گیا کہ عوام کو مشکلات سے بچانے کے لیے ان اسپتالوں کو صوبائی حکومت کے زیر انتظام رہنے دیا جائے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے کسی بھی قسم کی ڈیل کے تاثر کو  رد کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ان اسپتالوں کو چلانے کی صورت میں عوام کو کافی مشکلات پیش آسکتی تھیں کیونکہ خدشہ تھا کہ سندھ کی صوبائی حکومت وفاقی حکومت کو ان اسپتالوں کے انتظامات چلانے میں رکاوٹیں حائل کر سکتی ہے۔

دوسری جانب اس وقت وفاقی حکومت مالی مشکلات کا بھی شکار ہے اور موجودہ معاشی صورتحال میں ان اسپتالوں کو چلانا کافی مشکل ہو جاتا۔

دوسری جانب مشیر اطلاعات قانون و اینٹی کرپشن سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے تین بڑے سرکاری اسپتالوں کی منتقلی کے حوالے سے سندھ حکومت کا موقف درست ثابت ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے پہلے ہی کہہ دیا تھا وفاقی حکومت میں جناح اسپتال، کارڈیو اور این آئی سی ایچ چلانے کی صلاحیت نہیں ہے، جبکہ سندھ حکومت ان تینوں اسپتالوں کو احسن طریقے سے چلارہی تھی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نیازی سرکار صوبائی معاملات میں مداخلت سے باز رہے، پی ٹی آئی کے بلند و بانگ دعوے انہیں لے ڈوبیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ کراچی کے عوام سے نیازی سرکار کو کوئی سروکار نہیں ہے۔

یہ کیسی حکومت ہے جو عوام کے مسائل پر اپنے فنڈز کو ترجیح دے رہی ہے۔ عوام چاہتے ہیں کہ سلیکٹڈ وزیراعظم اب انکی جان چھوڑ دیں۔

تازہ ترین