• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعرہ: ڈاکٹر عزیزہ انجم

صفحات: 224،قیمت: 400 روپے

ناشر:ادبیات، اُردو بازار، لاہور

یوں تو آج کل شعری مجموعے کثرت سے شایع ہو رہے ہیں۔ اگرچہ صُوری حیثیت میں خُوب تر ہونے کے باوجود معنوی حیثیت میں مضبوط قرار دیے جانے والے مجموعے محض چند ہی ہوں گے اور ’’چاندنی اکیلی ہے‘‘کا شمار ایسے ہی چند مجموعوں میں کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر عزیزہ انجم ایک ممتاز ادبی خانوادے سے تعلق رکھتی ہیں، جہاں قدامت اور جدّت ہم قدم ہیں۔ خود شاعرہ طب کے شعبے سے وابستہ ہیں،تاہم اوّل ادبی پس منظر کے باعث اور ثانیاً اُن کے گھرانے کو پیش آنے والے چند سانحات کے باعث اُن کے یہاں احساس کا اظہار سے رشتہ بہت توانا نظر آتا ہے۔ اُن کی شاعری میں غمِ ذات بھی ہے اور غمِ کائنات بھی۔ یہی نہیں، انہوں نے شاعری میں آپ بیتی بھی بیان کی ہے اور جگ بیتی بھی اور دونوں ہی کو موثّر انداز میں شاعرانہ پیرہن عطا کیا ہے؎’’عجب قیامت کا رَن پڑا ہے…کہ شہر مقتل بنا ہوا ہے‘‘اور ’’جن رستوں پر ہم تم مل کر چلتے تھے…حیرت سے وہ جھانک رہے ہیں آنکھوں میں‘‘۔

تازہ ترین