• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان طالبان خواتین کو حقوق دینے، تشدد میں کمی پر رضامند

دوحا (جنگ نیوز )افغان طالبان دو حا میں ہونے والی انٹرا افغان امن کانفرنس میں خواتین کو حقوق دینے اور تشد د میں کمی پر راضی ہوگئے ہیں ، انٹرا افغان کانفرنس میں اتفاق کیا گیا کہ ہمسایہ ممالک سے افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی درخواست کی گئی اور اقوام متحدہ، سیکورٹی کونسل، اسلامی کانفرنس، یورپی یونین اور افغانستان کے ہمسایہ ملکوں سے بھی استدعا کی گئی کہ وہ ماسکو اور دوحہ کانفرنس کی حمایت کریں۔تفصیلات کے مطابق دوحہ میں دو روزہ انٹرا افغان امن کانفرنس ختم ہو گئی ہے۔ شہری حقوق کی تنظیموں کے ساتھ اپنے اجلاس میں افغان طالبان نے تشدد میں کمی لانے کا وعدہ کیا ہے۔ دوحہ اجلاس کے اعلامیے کے مطابق بنیادی ڈھانچے، مثال کے طور پر اسکولوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے گا اور عام شہریوں کی ہلاکتوں میں کمی لائے جائے گی۔ تاہم اس دستاویز میں یہ واضح نہیں ہے کہ یہ اہداف کب تک حاصل کیے جائیں گے۔ مشترکہ اعلامیے میں افغانستان میں اسلامی اقدار کے مطابق خواتین کے حقوق کو یقینی بنانے کی بھی بات کی گئی ہے۔ اس اجلاس میں کابل حکومت کے نمائندے شریک نہیں تھے کیونکہ طالبان انہیں تسلیم نہیں کرتے۔کانفرنس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس کے شرکا دوحہ میں اس دو روزہ امن کانفرنس کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔اعلامیے میں خاص طور پر اقوامِ متحدہ، علاقے کے ممالک، امریکا اور انٹرا افغان کانفرنس میں مذاکرات کا اہتمام کرنے اور تنازعے کے حل کیلئے اقدامات اختیار کرنے والوں کی کوششوں کو سراہا گیا اور اس امید کا اظہار کیا گیا کہ افغانستان میں حقیقی قیام امن کیلئے یہ تمام فریق مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔جاری ہونے والے بیان میں شرکا نے کہا کہ مذاکرات سے افغانستان کے حال اور مستقبل کے بارے میں افہام و تفہیم پیدا کرنے میں مدد ملی ہے۔

تازہ ترین