• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اینکر پرسن مرید عباس اور ان کے دوست کے قتل کے تانے بانے اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ سے جڑ رہے ہیں۔

گرفتار ملزم عاطف زمان افغانستان سے ٹائروں کی پاکستان اسمگلنگ کے دھندے میں ملوث ہے، ملزم کے خلاف منی لانڈرنگ کے شواہد بھی مل رہے ہیں۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ طارق دھاریجو کے مطابق ملزم کے خلاف مرید عباس اور دوست کے قتل کے مقدمہ کے علاوہ اقدام خودکشی کا ایک اور مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم عاطف زمان چند سال قبل تک کراچی میں ایک ٹائر شاپ پر ملازم تھا، جس نے ٹائروں کی افغانستان سے کراچی اسمگلنگ کا دھندہ شروع کیا اور اس دھندے اور منی لانڈرنگ کے جادو سے کروڑ پتی بن گیا۔

ملزم نے میڈیا کے کئی اینکرز سے دوستیاں کیں اور شروع شروع میں ان کی گاڑیوں کے ٹائرز تبدیل کرانے اور گاڑیوں کے دیگر چھوٹے موٹے کام کرا کر اعتماد حاصل کرتا رہا۔ پھر ایک دو دوست اینکر پرسنز سے اس کام میں پیسہ لگانے کا کہا اور ناقابل یقین منافع دے کرانویسٹمنٹ میں کشش پیدا کی۔

پولیس کے مطابق اینکر پرسنز سمیت 80 سے زائد افراد نے عاطف زمان کے پاس لگ بھگ ایک ارب روپے کی انویسٹمنٹ کر رکھی ہے۔ مرید عباس نے عاطف زمان کے پاس لگ بھگ 7 کروڑ روپے کی انویسٹمنٹ کی اور ان کی اہلیہ کی کئی دوست اینکرز نے بھی دیکھا دیکھی پیسہ لگایا۔

پولیس کے مطابق میڈیا سے متعلق 42 افراد سمیت مرید عباس کے ساتھ کام کرنے والوں نے بھی منافع پر پیسہ دے رکھا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم عاطف زمان کافی عرصے سے غائب تھا، ایک اطلاع کے مطابق ملزم کی ٹائروں کی اسمگلنگ کی کنسائنمنٹ پکڑی گئی تھی۔ مبینہ طور پر ملزم پر منی لانڈنگ کا پیسہ بھی افغان بارڈر کے پاس ضبط ہوا۔

اس مالی بحران کی وجہ سے ملزم اپنے پارٹنرز اور انوسٹرز کو منافع کی رقم نہیں دے سکا۔ اسی بنا پر مبینہ طور پر تنگ کرنے والے 5 انوسٹرز کو ایک ہی وقت میں ڈیفنس میں مختلف مقامات پر بلوا لیا تاکہ اُنہیں قتل کرکے جان چھڑا سکے۔

پولیس کے مطابق ملزم کے موبائل فون ریکارڈ سے شواہد ملے ہیں کہ ملزم کا مقصد پانچ پارٹنرز کو قتل کرنا تھا تاہم وہ دو کے قتل کے بعد پکڑا گیا اور تین انویسٹرز بچ گئے۔ ملزم نے واردات کے لیے اپنے بھائی کا 30 بور پستول استعمال کیا۔ پولیس ملزم سے مزید تفتیش کررہی ہے۔

تازہ ترین