• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ سونے کا زیور ، بسکٹ یا کوئی بھی سونے کی چیز کسی کو کرایہ پر دینا اور اس کا کرایہ لینا جائز ہے ؟

جواب:۔ جس چیز کے عین کو باقی رکھتے ہوئے اس سے کسی مقصودی نفع حاصل کیا جاسکتا ہو تو اس کا کرایہ پر لینا دینا جائز ہے، لہٰذا سونے کے زیورات سے چوں کہ مقصودی انتفاع ممکن ہے اور اس کا کرایہ پر لین دین معتاد بھی ہے، اس لیے سونے کے زیورات کو متعین اجرت پر متعینہ مدت کے لیے کرایہ پر دینا اوراس کا کرایہ پر لینا جائز ہے، البتہ سونے کے بسکٹ سے چوں کہ مقصودی انتفاع ممکن نہیں ہے، یہ گویا ایسا ہے جیسا کہ کسی کو دینار (سونے کا سکہ) کرایہ پر دے دئے، اور دینار کو کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے،لہٰذا سونے کے بسکٹ کو بھی کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے، بلکہ یہ قرض ہوگا، اور اس پر اجرت لینا جائز نہ ہوگا۔( المبسوط للسرخسی15/ 170۔رد المحتار6/ 4)

تازہ ترین