• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا قدیم مسجد کو منہدم کرکے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے؟

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ ہمارے گاؤں میں ایک قدیم مسجد ہے، جو اب بوسیدہ ہوچکی ہے، اور آبادی چوں کہ بڑھ گئی ہے، وہ مسجد اہل محلہ کے لیے ناکافی ہوگئی ہے، اب محلے والے چاہتے ہیں کہ اس مسجد کو منہدم کرکے دوسری جگہ نئی مسجد بناتے ہیں ، اگر اسے منہدم نہ کریں گے تو اس کی بے ادبی ہونے لگے گی، اور یہ بے آباد رہے گی، ایسی صورت میں ہم اس مسجد کو منتقل کرسکتے ہیں، یعنی اس کی جگہ دوسری مسجد محلہ والوں کے لیے بنالیں؟

جواب:۔ جس زمین پر ایک مرتبہ شرعی مسجد بن جائے تو وہ تحت الثریٰ(زمین کی تہہ) سے اوپر آسمان تک قیامت تک کے لیے مسجد رہتی ہے ، اسے نہ کسی کی ملکیت میں دیا جاسکتا ہے ،نہ اسے فروخت کیا جاسکتا ہے، نہ ہی اس میں میراث جاری ہوتی ہے اور نہ ہی اسے کسی اور جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے، بلکہ ہمیشہ کے لیے اس کا احترام اور حفاظت کرنا لازم ہوتا ہے، لہٰذا مذکورہ مسجد کو ختم کرکے اسے دوسری جگہ منتقل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔ اگر آبادی بڑھنے کی وجہ سے مذکورہ مسجد کی جگہ اہلِ محلہ کے لیے تنگ ہوتی ہو ، تو دوسری جگہ اور مسجد بنائی جاسکتی ہے، تاہم اس قدیم مسجد کو بدستور مسجد ہی برقرار رکھنا ضروری ہے، اور اس میں اذان وجماعت کا اہتمام کرتے ہوئے آباد رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، اور جس طریقے سے اب تک اس کی حفاظت اور احترام ہوتا آرہا ہے، آئندہ بھی اس طرح اس کی حفاظت واحترام کا انتظام برقرار رکھنا چاہیے۔ (شامی:4/358، کتاب الوقف، ط؛ سعید)

تازہ ترین