• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: بجلی کے ریکٹ اور اس طرح مشین سے مچھر مارے جاتے اور اس طرح کی مشین مساجد میں بھی لگی ہوتی ہیں جس میں مکھی ، مچھر اور دیگر حشرات الاض جل کر ہلاک ہوجاتے ہیں ، کیا ان کا استعمال جائز ہے؟

جواب: مچھر اور حشرات الارض چوں کہ موذی جانور ہیں ،اس لیے انہیں مارنا جائز ہے، لیکن جب تک انہیں مارنے کا کوئی اور طریقہ موجود ہو، انہیں جلانا جائز نہیں ہے۔ آج کل مچھر وغیرہ کو مارنے کے لیے جو جدید آلات دستیاب ہیں، ان میں سے بعض تو وہ مشینیں ہیں جنہیں دیوار پر نصب کیا جاتا ہے، اور بعض ریکٹ نما ہیں ،جنہیں ہاتھ میں لے کر گھمایا جاتا ہے، ان میں غور طلب بات یہ ہے کہ ان مشین میں یہ حشرات شعاع یا کرنٹ سے مرتے ہیں یا ان سے آگ نکلتی ہے اور اس سے جل کر مرتے ہیں؟ لیکن معلوم یہ ہوتا ہے کہ ان آلات میں آگ نہیں نکلتی، بلکہ ان میں شعاع یا کرنٹ سے یہ حشرات مرجاتے ہیں، بسا اوقات کرنٹ کے پاور سے جل جاتے ہیں۔ان آلات میں سے وہ مشین جو دیوار وغیرہ میں نصب کی جاتی ہے، اس کا استعمال جائز ہے، اگر اس میں شعاع وغیرہ سے وہ حشرات مریں ہوتو کوئی شبہ نہیں ہے، اور اگر بالفرض اس میں آکر جل بھی گئے ہوں، تب اس میں مضائقہ نہیں ہے، اس لیے یہ مشین اپنی حفاظت اور جانوروں سے شر سے بچاؤ کے لیے نصب کی گئی ہے ،اگر اس میں خود سے کوئی جانور گر کر مرجاتا ہے تو یہ مشین لگانے والے کی طرف سے جلانا نہیں ہوا، اس لیے یہ جائز ہے۔ جہاں تک ریکٹ کا استعمال ہے تو اگر اس میں آگ سے جلانا نہ ہوتا ہو تو اس کا استعمال جائز ہوگا، اور اگر آگ سے جلانا پایا جاتا ہو تو چوں کہ ان جانوروں کومارنے کے دیگر طریقے موجود ہیں اس لیے اس صورت میں اس کا استعمال درست نہ ہوگا، لہٰذا بہتر یہ ہے کہ ریکٹ کا استعمال نہ کیا جائے۔ (ردّ المحتار۔6/ 752۔ الفتاویٰ الھندیۃ5/ 361)

تازہ ترین