• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیزاب پھینکنا قتل سے بھی بڑا جرم، کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا، چیف جسٹس

اسلام آباد (ایجنسیاں)سپریم کورٹ نے متاثرہ فریق سے معافی ملنے کے باوجود تیزاب گردی کیس میں ملوث ملزم کی بریت درخواست مسترد کردی جبکہ چیفجسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ تیزاب گردی ریاست کیخلاف بڑاجرم ہے ،جو قتل سے بھی زیادہ سنگین ہے ‘متاثرہ خاتون بے شک معاف کرے ،قانون تیزاب گردی کے ملزم کو معاف نہیں کر سکتا‘تیزاب پھینکنے کے کیس میں کوئی سمجھوتانہیں ہوسکتا ۔ جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ملزم کے وکیل نے دلائل دئیے کہ متاثرہ خاتون نے ان کے موکل کومعاف کر دیا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ تیزاب گردی کے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں‘تیزاب گردی سے متعلق قانون انتہائی سخت ہے‘کسی پرتیزاب پھینکنے کی سزا عمر قید ہے ‘جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہو سکتا ہے متاثرہ خاتون کو دھمکا کر بیان دینے سپریم کورٹ بھیجا گیا ہو، قانون تیزاب سے چہرہ جلانے والے کو معاف نہیں کر سکتا ہے۔

تازہ ترین