• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاجروں کا کل شٹر ڈاؤن ، کراچی چیمبر کا اظہار لاتعلقی، لاہور میں تقسیم

کراچی، لاہور(اسٹاف رپورٹر/نمائندہ جنگ) آل پاکستان انجمن تاجران نے کل13جولائی کو ملک بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا ، اپیل پر کراچی میں بھی 13جولائی کو ہڑتال ہو گی ،تاہم کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے13جولائی کی ہڑتال سے لاتعلقی ظاہر کر دی۔ جبکہ لاہور میں بھی تاجر دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئے۔،چیمبر کے صدر جنید اسماعیل مکڈا نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تو تمام ارکان کے پاس سی این آئی سی بھی ہے اور این ٹی این نمبر بھی،ہمارا موقف ہے کہ ہڑتال سے مسئلہ حل نہیں ہوگا مسائل ٹیبل پر بیٹھ کر ہی حل ہو نگے ، ہم نے ہی سب سے زیادہ اس مسئلے پر بات کی ہے ،ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہڑتال کے سلسلے میں کسی نے رابطہ نہیں کیا ،ہمیں اس کا علم نہیں کہ کب ہڑتال ہو رہی ہے۔کرا چی تاجر ایکشن کمیٹی نے بھی وزیر اعظم اور حکومت کی معاشی ٹیم سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ہڑتال کی میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ جمعرات کو کراچی پریس کلب میں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے کراچی کے تاجر نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے تاجر بجٹ کے متنازعہ امور کے خلاف کل( ہفتہ) ملک گیر ہڑتال کو کامیابی سے ہمکنار کریں، تاجر برادری مشکل گھڑی میں بے مثال اتحاد اور یکجہتی کا ثبوت دے ، ہڑتال ہوشربا ٹیکسوں اور ظالمانہ ٹیکس پالیسیوں کے خلاف ہماری احتجاجی تحریک کا مینڈیٹ ہوگی، حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو اگلے مرحلے میں غیرمعینہ مدت تک کیلئے شٹر بند کردینگے، انہوں نے خبردار کیا کہ ہڑتال کامیاب نہ ہوسکی تو ظالمانہ ، غیرمنصفانہ اور غریب کُش بجٹ کا عذاب ملک کی خوشحالی کو بہاکر لے جائیگا، انہوں نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازع ٹیکس پالیسیوں سے ملک بھر کی کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار ہیں 70فیصد سے زائد صنعتیں بند ہوچکی ہیں، مہنگائی اور بیروزگاری نے غریب اور متوسط طبقے کے ہوش اڑادیئے ہیں، مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 15تا 25 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کو ملک کی مالی مشکلات کا پورا احساس ہے اور وہ حکومتی خزانے میں اپنا حصہ ادا کرنے سے انکاری نہیں لیکن حالیہ بجٹ میں پیش کی گئیں مختلف شرائط جن کے تحت ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا وسیع نظام، ٹیکس افسران کے تفتیشی اختیارات میں اضافہ، انکم ٹیکس کا پیچیدہ نظام، ٹیکسوں کی غیرحقیقی شرحیں ، 50ہزار روپے کی خریداری پر شناختی کارڈ کی وصولی کی شرط اور دیگر ناقابل قبول ہیں، انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلچر کے فروغ کیلئے حکومت فکس ٹیکس سسٹم متعارف کروائے تاکہ رشوت ستانی کی حوصلہ شکنی اور سرکاری خزانے میں براہِ راست ٹیکس جمع کروایا جاسکے، انہوں نے کہا کہ حکومتی ضد اور ہٹ دھرمی نے ملک کا معاشی، تجارتی اور کاروباری مستقبل دائو پر لگادیا ہے ، حکمران بھول رہے ہیں کہ اقتدار کا تخت تاجروں اور عوام نے اپنے کاندھوں پر اٹھارکھا ہے،حکومت معاشی مسائل بھی سیاسی انداز میں حل کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے نتیجے میں حکومت تاجر فاصلے بڑھ رہے ہیں اور مفاہمت کے بجائے تصادم کی راہ ہموار ہورہی ہے، اس موقع پر شہر کی 4 سو سے زائد مارکیٹوں کے تاجر نمائندگان نے ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا جن میں صدر، طارق روڈ، کلفٹن، ڈیفنس، لیاقت آباد، ایم اے جناح روڈ، گل پلازہ، فرنیچر مارکیٹس، ٹمبر مارکیٹس، آئرن اینڈ اسٹیل مارکیٹس، کپڑا مارکیٹس، نرسری، الیکٹرونکس مارکیٹ، کار ڈیلرز، پراپرٹی ڈیلرز، اولڈ سٹی ایریا مارکیٹس، گل پلازہ،پلازہ اسپیئرپارٹس مارکیٹ، ، آٹو پارٹس مارکیٹ،ٹمبر مارکیٹ، آئرن اینڈ اسٹیل مارکیٹ، کراچی فرنیچر ڈیلرز گروپ، کپڑا مارکیٹس، گارڈن آئل مارکیٹ، بوہرہ پیر، لیاقت آباد، ایم اے جناح روڈ، جامع کلاتھ، اولڈ سٹی ایریا، نرسری، لانڈھی، کورنگی، ملیر، گولیمار اور دیگر شامل ہیں۔ دریں اثناکراچی تاجر ایکشن کمیٹی کے محمد رضوان عرفان نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہ دیا تھا کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو ہڑتال ہو گی ،حکومت ہمارے مطالبات تسلیم کرنے پر تیار نہیں اس لیے13جولائی کی ہڑتال ہو گی ۔دوسری جانب پاکستان ٹریڈرز الائنس اور انجمن تاجران پاکستان کے ایک دھڑے نے کل ہڑتال نہ کرنے اور آل پاکستان انجمن تاجرا ن( نعیم میر) گروپ اور دوسری5 تنظیموں نے ہر صورت ہڑتال اور شٹر ڈائون کااعلان کیا ہے۔ تاجر الائنس پنجاب کے صدر ناصر حمید خان نے کہا ہے کہ ان کے مطالبات تسلیم کر لئے گئے ہیں اس لئے کوئی ہڑتال یا دھرنا نہ ہو گا۔ آل پاکستان انجمن( تاجران خالد پرویز )دھڑے کے صدر خالد پرویز نے بھی ہڑتال میں شرکت نہ کرنے کا اعلا ن کیا ہے۔آل پاکستان انجمن تاجران (نعیم میر)گروپ کے سیکر ٹری جنرل نعیم میر نے کہا ہے کہ تاجروں کے مسائل کا زیادہ تر تعلق وفاقی حکومت سے ہے اور ان کے مخالف دھڑے سے ہونے والے مذاکرات میں کو ئی نوٹیفکیشن بھی پیش نہیں کیا گیا، یہ تاجروں کے ایک دھڑے کو لالی پاپ دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قومی تاجر اتحاد،تنظیم تاجران،بزنسمین فرنٹ،لاہور چیمبر میں پروگریسو گروپ اور آل پاکستان انجمن تاجران کا تیسرا گروپ بھی ہڑتال اور شٹر ڈائون میں شامل ہوں گے۔ 

تازہ ترین